پاکستان

مسلم لیگ ق کی مجلس وحدت مسلمین کو گرینڈ الائنس میں شمولیت کی دعوت

grand allainceمسلم لیگ (ق)کے سربراہ سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نےوفد کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری سے ا ن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی اور سابق صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت بھی وفد میں موجود تھے، جب کہ ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ اور آزادا جموں کشمیر کےسیکریٹری جنرل علامہ تصور حسین جوادی بھی شریک تھے، دونوں جماعتوں کے رہنماوں کے درمیان قومی سلامتی اور باہمی دلچسپی کے دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،جب کہ تفتان اور کراچی ایئر پورٹ پر ہونے حالیہ دہشت گردی کے واقعات پرافسوس اور تشویش کا اظہار کیا گیا، چوہدری شجاعت حسین کا علامہ ناصر عباس جعفری سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کی داخلی اور خارجی صورت حال انتہائی مخدوش ہے، موجودہ حکومت نہ صرف بیرونی بلکہ اندرونی خطرات سے نمٹنے میں بھی ناکام رہی ہے، عوامی ریلیف کے کیئے گئے کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کیا گیا،ملک کو درپیش سنگین چیلنجز سے نپٹنے کے لئے صرف اصلاحات نہیں بلکہ انقلابی اصلاحات کی ضرورت ہے ، اب وقت آگیا ہے کہ تما م محب وطن سیاسی و مذہبی قوتیں مل بیٹھ کر ان نا اہل حکمرانوں سےعوام کی جان چھڑانے کے لئے مشترکہ حکمت عملی مرتب کریں ،چوہدری شجاعت حسین نے علامہ ناصر عباس جعفری کو مسلم لیگ ق اور ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب مشترکہ طور پر تشکیل کردہ دس نکاتی اصلاحاتی ایجنڈا بھی پیش کیا، میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر تے ہو ئے چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ یہ اصلاحاتی ایجنڈا آئین پاکستان کی حقیقی روح کے عین مطابق ہے،افسوس ناک بات یہ ہے کہ پاکستان کے شہریوں کو آئین کی روح کے مطابق حقوق کبھی بھی فراہم نہیں کیئے گئے، ان نکات کو پیش نظر رکھ کر مشترکہ حکمت عملی مرتب کر کے ہی ہم عوام کے حق کا حصول ممکن بنا سکتے ہیں اور ملک کو درپیش اس بحرانی کیفیت سے نجات دلا سکتے ہیں ۔

علامہ ناصرعباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہم گذشتہ ایک برس سے کہہ رہے ہیں کہ مسلم لیگ ن عوام کے حق پر ڈاکہ ڈال کر بر سر اقتدار آئی ہے، قابض حکمرانوں کے پاس عوامی مسائل کے حل کا نہیں بلکہ اپنے وسائل میں اضافے کا ایجنڈہ ہو تا ہے، ایک بزنس مین وزیر اعظم کبھی قومی مفادات کو نہیں ذاتی مفادات کو ہی مدِ نظر رکھتا ہے، غربت ،لوڈشیڈنگ ، کرپشن، لوٹ مار، دہشت گردی ، خودکش حملے عروج پر ہیں ، حکمران ابھی تک کنفیوژن کا شکار ہیں ، ہم نے گذشتہ سال ماہ ستمبر میں اے پی سی سے قبل ہی واضح کر دیا تھا کہ دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات قومی سلامتی کے ساتھ گہنائونا مذاق ہیں ، آج وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ ہماری باتیں سچ ثابت ہو رہی ہیں ، جس موقف پر ہم ماضی میں اکیلے ڈٹے ہو ئے تھے آج پوری اٹھا رہ کروڑ عوام اور تمام محب وطن سیاسی ومذہبی جماعتیں ہمارے واضح اور دوٹوک موقف کی تائید کر رہی ہیں ، علامہ راجہ ناصر عباس نےچوہدری شجاعت حسین اور مسلم لیگ ق کے دیگر رہنماوں کی آمد پر شکریہ اداکیا، انہوں نے چوہدری شجاعت حسین کو یقین دھانی کروائی کے آپ کا اصلاحاتی ایجنڈا سچائی پر مبنی ہے، جس کا ہم خیر مقدم کر تے ہیں لیکن حتمی فیصلہ 15جون کو مرکزی کابینہ کے اجلاس اور سنی اتحاد کونسل سے مشاورت کے بعد کریں گے، جس سے آپ کو جلد آگاہ کرد یا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button