پاکستان

قاتلوں کو تختہ دار پر نہ لٹکایا گیا تو ہمارے پاس تمام آپشن کھلے ہیں، علامہ ساجد نقوی

sajidnaqviشیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا ہے کہ قاتلوں کو تختہ دار پر نہ لٹکایا گیا تو ہمارے پاس تمام آپشن کھلے ہیں، جلد ملی حفاظتی پالیسی کا اعلان کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی امام بارگاہ دھوبی گھاٹ فیصل آباد میں ’’شہداء جعفریہ‘‘ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، علاوہ ازیں کانفرنس سے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عار ف حسین واحدی، صوبائی صدر علامہ مظہر عباس علوی، ڈویژنل صدر علامہ اعجاز مہدی، علامہ قاضی غلام مرتضیٰ، علامہ نصرت حسین اور جے ایس او اور جعفریہ یوتھ کے عہدیداروں نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر علامہ ساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ سزائے موت کا معطل ہونا، جزا و سزا کے عمل کا مفقود ہونا معاشرے میں بگاڑ کا سبب بنتا ہے اور ارض پاک میں تو صورت حال اس قدر گھمبیر اور افسوسناک ہے کہ ہزاروں خاندان اجاڑنے والوں، عورتیں بیوہ اور بچے یتیم کرنے والوں، معصوم انسانوں اور نہتے مسافروں کو شناخت کرکے ذبح کرنے والوں کو تختہ دار پر لٹکانے کی بجائے شیلٹر فراہم کیا جاتا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ اس وقت بھی 68 دہشت گردوں کی فائلیں صدر کی میز پر موجود ہیں جنہیں اعلی عدالتوں سے سزائے موت سنائے جانے کے باوجود ان پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔ نیشنل سیکورٹی پالیسی کے اعلان کو گیارہ ماہ گزر گئے مگر اس پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ، کراچی اور ملک کے دیگر شہروں میں ٹارگٹ کلنگ، قتل و غارت گری اور دہشت گردی کا خونی کھیل بدستور جاری ہے مگر اسے روکنے کے لئے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات نہیں کئے گئے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومتوں کے پاس اقتدار تو ہے مگر اختیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ہم یہ حق رکھتے ہیں کہ عوام کے جانی و مالی تحفظ کے لئے ’’ملی حفاظتی پالیسی‘‘ بنائیں اس حوالے سے جلد اقدامات ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button