پاکستان

سانحہ حیدری مسجد کو آج نوسال بیت گئے ، لیکن قاتل نہیں پکڑے گئے آج تک

7mayشیعت نیوز خصوصی رپورٹ، جمعہ المبارک 7مئی 2004 کو ایک خود کش بمبار مسجد حیدری میں نماز کے اجتماع میں حملہ آور ہوا ۔ اس حملے میں متعدد نمازی شہید ہوئے ۔اور تقریبا دو سو نمازی زخمی ہوئے ۔ مسجد حیدری سندھ مدرسہ الاسلام میں واقع ہے ۔سندھ مدرسہ الاسلام بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی مادر علمی ہے محمد علی جناح شیعہ مسلمان تھے ۔سات مئی کے شہداء بھی شیعہ مسلمان تھے۔ اس وقت کے صدر پاکستان نے اس خود کش حملے کو دہشت گردی قرا دیا تھا ۔ ایک وفاقی وزیر نے اس دہشت گردی میں ایک دہشت گرد گروہ کے ملوث ہونے کا تذکرہ کیا تھا ۔بعد میں پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ لشکرجھنگوی کے دہشت گردوں نے اس المناک سانحہمیں ملوث ہونے کا اقرار کیا تھا۔لشکرجھنگوی ایک کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کا کالعدم ذیلی گروہ ہے ۔یہ دونوں گروہ حکومت نے کالعدم قراردیے ہیں لیکن امر واقعہ یہ ہے کہ یہ گروہ تاحال کام کر رہے ہیں ۔ان کامقصد شیعہ سنی مسلمانون کے اتحاد میں رخنہ اندازی کرنا ہے ،لیکن مسجد حیدری کے سانحےکے نتیجے میں ان کی خواہشات کے پرعکس عمل ہوا ۔اس سانحے کے شہداء اور زخمی کو سنی مسلمانوں نے ہسپتال پہنچایا اور یوں سنی شیعہ اتحاد کا عملی مظاہرہ کیا۔ آج کل کالعدم سپاہ صحابہ نام بدل کر کام کررہی ہے ۔لشکرجھنگوی اس کی ذیلی شاخ ہے ۔ایک جانب دفاع پاکستان کونسل نے کالعدم سپاہ صحابہ کو اپنے دامن میں خوش آمدید کیا ہے تو دوسری جانب کالعدم سپاہ صحابہ لشکر جحنگوی کے بانی ملک اسحاق کے عوامی جلسے منعقد کروارہی ہے ۔یاد رہے کہ ملک اسحق نامی دہشت گرد کو حکومت پنجاب نے رہا کردیا ہےْ ایسا محسوس ہوتا ہے وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے دہشت گردوں سے خفیہ معاہدہ کر رکھا ہے ۔ورنہ یہ دونوں گروہ کھلے عام پورے ملک میں علیٰ اعلان اپنی کاروئیاں جاری نہیں رکھ سکتے تھے ۔بحرحال معاملہ کچھ بھی ہو ۔پاکستان کے شیعہ مسلمانوں کو ایک واضع پیغام دیا جارہا ہے کہ پاکستان میں ان کےنا قابل تنسیخ جائز حقوق بھی محفوظ نہیں ہیں ۔یہ اتنا چھوٹا معاملہ نہیں ہے ۔بلکہ یہ ایسے گروہوں کو آزادی دی گئی ہے ۔کہ جو شیعہ مسلمانوں کو کافر کہتے ہیں اور یہ گروہ کھلے عام شیعہ نسل کشی کی بات کرتے ہیں ۔یہ گروہ شیعہ مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں ۔
اس گروہ کی آزادی اور مصرف عمل رہنا 7مئی2004 کے شہداء کے خون سے غداری اور خیانت ہے شہدائے مسجد حیدری کے شہداء کا مقدس خون احتساب کا تقاضہ کرتا ہے ۔ اس مقدس خون سے وفاداری کا تقاضہ ہے کہ دہشت گرد گروہوں اور ان کے سرپرستوں کو سخت ترین سزا دی جائے ۔7مئی 2012 ہمارے لیے یہ ہی پیغام لایا ہے شیعہ مسلمان موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اس دعوے کو کہ وہ دہشت گردی کے خلاف ہیں ، مکمل طور پر رد کرتے ہیں ۔شیعہ مسلمان دفاع پاکستان کونسل کو دہشت گردوں کے مفادات کی کونسل قرار دے کر مسترد کرتے ہیں ۔اور ایسا کرنے کی بنیاد مذکورہ بالاناقابل تردید ثبوت ہے تاریخ گواہی دے رہی ہے کہ وہ عدالت اور تاریخ کے کٹھرے میں مجرم کی حیثیت سے کھڑے ہیں کیونکہ یہ دہشت گردی کے طرف دار ہیں ۔سانحہ مسجد حیدری کےعظیم شہداء کے مقدس خون کا تقاضہ ہے کہ ان بدنام زمانہ دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو کھلے عام سخت ترین سزادی جاے

متعلقہ مضامین

Back to top button