پاکستان

شہید محمد نواز عرف نازی کے قاتل تکفیری دہشتگرد گرفتار

arestڈیرہ اسماعیل خان پولیس نے انسداد دہشت گردی سیل کے ہیڈ کانسٹیبل شہید محمد نواز عرف نازی کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس نے یونیورسٹی تھانہ کی حدود میں واقع علاقہ نواب، حاجی مورہ سمیت متعدد مقامات پر چھاپے مارے۔ نواب کے علاقے سے محمد یوسف ولد محمد صدیق جو کہ کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ سمیت طالبان حملہ آوروں کو مختلف حوالوں سے مدد فراہم کرتا ہے، گرفتار کیا۔ ابتدائی تفشیش کے دوران ہی پولیس نے محمد یوسف سے شہید محمد نواز کے قاتلوں کے نام اگلوا لئے۔ حاصل ہونیوالی معلومات کی روشنی میں پولیس نے کاروائی کرکے سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی کے بدنام زمانہ ٹارگٹ کلرز مقبول عرف بولی اور عبدالرحمن عرف ننا کو گرفتار کرلیا۔ واضح رہے دونوں دہشت گردوں کے ہاتھ کئی شہیدوں کے لہو سے رنگے ہوئے ہیں۔ اس سے قبل بھی پولیس نے قتل اور بم دھماکوں کے الزامات میں مقبول اور عبدالرحمن کو گرفتار کیا تھا۔ تاہم عدالت نے انہیں شواہد میں کمی کی بنیاد پر رہا کردیا تھا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں بطور دہشت گرد ظاہر ہونے کے بعد مقبول عرف بولی وزیرستان چلا گیا تھا، جہاں اس نے طالبان کے ہمراہ ملکر دہشت گردی کی کاروائیاں جاری رکھی ہوئیں تھیں ،جبکہ عبدالرحمن روپوش ہوگیا تھا۔ چند دنوں سے ڈیرہ میں مختلف ذرائع خدشہ ظاہر کر رہے تھے کہ آزاد دندنانے والے ٹارگٹ کلرز کسی بھی وقت شہر کا امن و سکون تباہ کرسکتے ہیں، ذرائع کے مطابق شہید محمد نواز کو بولی کی جانب سے دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔ حال ہی میں پولیس ذرائع نے ہی انکشاف کیا تھا کہ ڈیرہ میں سرکاری ملازمت پیشہ اہل تشیع ایک بار پھر ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے ہیں کیونکہ ڈیرہ سٹی میں واقع اسلامیہ سکول کے قریب سے گرفتار ہونیوالے ایک دہشت گرد نے نئی ہٹ لسٹ کا انکشاف کیا تھا۔ جس میں زیادہ تعداد سرکار ی ملازمین اور مقامی لیڈران کی تھی۔ شہید محمد نواز عرف نازی آر آئی یو سیکشن میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہا تھا، یہ سیکشن براہ راست ڈی پی او کی نگرانی میں کام کرتا ہے اور پاک فوج کے انٹیلی جنس ادارے کے ساتھ معلومات کا تبادلہ بھی کرتا ہے۔ انتہائی اہم سیکشن کے بہادر اہلکار کی شہادت سے نہ صرف ادارے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے بلکہ ڈی آئی خان کے اہل تشیع ایک مخلص، درد دل رکھنے والے غمگسار سے محروم ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button