پاکستان

چند طالبان مذاکرات اور باقی سب دہشتگردی میں مصروف ہیں، صاحبزادہ حامد رضا

hamidrazaسنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ را، سی آئی اے اور موساد دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ طالبان کا پہلے دہشت گردی کی کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرنا اور اب حرام قرار دینا کھلا تضاد ہے۔ طالبان ترجمان بتائیں کہ کیا شہید ہونے والے ساٹھ ہزار افراد بے گناہ نہیں تھے۔ داتا دربار، قصہ خوانی بازار اور مون مارکیٹ لاہور میں مرنے والوں کا کیا گناہ تھا۔ پیوند کاری سے جیتنے والے خواجہ سعد رفیق کو جمہوریت کی باتیں زیب نہیں دیتیں۔ جنرل ضیاء کی مجلس شوریٰ کے چیئرمین خواجہ صفدر کا بیٹا خواجہ آصف کس منہ سے جمہوریت کی بات کرتا ہے۔ خواجہ سعد رفیق فوج پر تنقید کی بجائے ٹرینوں کا تحفظ کریں۔ محفوظ اسلام آباد کا حکومتی دعویٰ کھوکھلا ثابت ہوا ہے۔ حکومت ’’ٹیکس ہمیں دو اور اپنی حفاظت خود کرو‘‘ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ فوج کو اعتماد میں لیے بغیر طالبان قیدیوں کی رہائی خطرناک ہوگی۔ فوج دشمنی دراصل ریاست دشمنی ہے۔ حکمران عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ ’’ذاتی جہاز مافیا‘‘ نے ملک کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ مذاکرات بے سود ثابت ہوئے ہیں، اس لیے حکومت دہشت گردوں کے خلاف پالیسی بدلے۔ طالبان دہشت گردی سے لاتعلقی کا اظہار حکمت عملی کے تحت کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی ترجیح میں شامل نہیں۔ جنرل ضیاء الحق کے دور میں دہشت گردی کا پودا لگایا گیا۔ جنرل ضیاء کی بوئی فصل آج قوم کو کاٹنا پڑ رہی ہے۔ حکومت کی نااہلی اور ناکامی کی وجہ سے عوام کا ریاست پر اعتماد کمزور ہو رہا ہے۔ حکومت رہا کرنے والے طالبان کے قیدیوں کے ناموں کی فہرست جاری کرے۔ پرامن جدوجہد پر یقین رکھنے والے اب سمجھنے لگے ہیں کہ ریاست صرف مسلح گروہوں کی بات سنتی اور انکے آگے گھٹنے ٹیکتی ہے۔ امن کی خوشخبری کی بازگشت دھماکوں اور چیخوں میں دب گئی ہے۔ حکومت مذاکرات کے بیکار عمل میں وقت ضائع کر رہی ہے۔ چند طالبان مذاکرات اور باقی سب دہشت گردی میں مصروف ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button