سعودی امداد کی وضاحت نہ ملنے پر اپوزیشن جماعتوں کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ
سعودی عرب سے ملنے والے ڈیڑھ ارب ڈالر کے معاملے کی وضاحت نہ ملنے پر اپوزیشن نے قومی اسمبلی سے واک آوٹ کردیا۔ عمران خان کہتے ہیں ماضی کے ایسے تحائف کی قوم کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑی، عالمی سطح پر شیعہ سنی کی لڑائی کی سازش ہو رہی ہے۔ اسلام آباد میں قومی اسمبلی اجلاس میں اسپیکر ایاز صادق کی طرف سے پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ کو ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد ایشو پر بولنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ ملک اور قوم کی عزت نفس مجروح ہو رہی ہے۔ بتایا جائے کہ کن بنیادوں پر امداد ملی ہے، کیونکہ کوئی بھی اتنی بڑی امداد ایسے ہی نہیں دے دیتا۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پنشن اور تنخواہ نہیں بڑھائی جا رہی، بادشاہ سلامت بعد میں آکر دس فیصد کا اعلان کر دیں گے، انہوں نے کہا کہ جو انکے ساتھ ہوا کل باقیوں کے ساتھ بھی ہوگا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ ایوان کو سنجیدہ نہیں لیا جا رہا، ہماری آٹھ تحاریک التوا کو ٹشو پیپر سمجھ لیا گیا ہے۔ حکومت بتائے کہ ساٹھ ہزار ملازمین کہاں جائیں گے، کیا بیروزگار ہونیوالے بچوں کا تعلق انڈیا سے ہے یا اسرائیل سے۔ پارلیمانی سیکرٹری رانا افضل کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کو بیرون ملک جانے سے جس قانون کے تحت روکا گیا وہ سابق حکومت نے بنایا، اس میں تبدیلی کرنی ہے تو ایوان متفقہ فیصلہ کرے۔ اجلاس کل صبح ساڑے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔