پاکستان

کالعدم دہشت گرد طالبان، لشکرجھنگوی اور سپاہ صحابہ کے دہشت گرد جیل سے دہشت گردانہ منصوبے بنانے میں مصروف ہیں،خفیہ ادارے

cell phone jailخفیہ اداروں نے اپنی ایک حساس رپورٹ میں بتایا ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہ طالبان، لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے گرفتار دہشت گرد جیل میں ٹیلی فون کے ذریعے مختلف مقامات پر دہشت گردانہ کاروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔شیعت نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انگریزی روزنامے ایکسپریس ٹریبیون میں شائع ہونے والی خبر میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر کی جیلوں میں قید کالعدم دہشت گرد گروہوں طالبان، سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے دہشت گرد موبائل فون کا ستعمال کر رہ ہیں اور موبائل فون کی مدد سے جیلوں سے باہر موجود خطر ناک دہشت گردوں کے ساتھ روابط کر رہے ہیں اور ملک کے اہم مقامات پر دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
وفاقی وزارت داخلہ کے نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کی جانب سے جاری کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہوں طالبان، سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے دہشت گرد جیلوں میں موبائل فون کے ذریعے قبائلی علاقوں میں موجود اپنے دہشت گرد گروہوں کے ساتھیوں کے ساتھ روابط میں ہیں اور ملک میں دہشت گردانہ کاروائیو ں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں،رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ناصبی دہشت گردوں کو ان کے رشتے دار اور دوست احباب جیلوں میں موبائل فون سمیت نشہ آور منشیات بھی فراہم کرر ہے ہیں۔
حساس اداروں کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قاری وقاص جو کہ کوٹ لکھپت جیل میں موجود ہے او ر شمس الحسن جو کہ ہری پور کی جیل میں قید ہے ، یہ دونوں خطر ناک دہشت گرد موبائل فون پر اپنے دہشت گرد ساتھیوں سے رابطے میں ہیں اور مسلسل دہشت گردانہ کاروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں فوری طور پر جیلوں میں موبائل فون جیمرز لگانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں اور جیلوں میں موجود کالعدم دہشت گرد گروہوں کے دہشتگردوں کے خلاف کلین اپ آپریشن کی استداع کی گئی ہے تا کہ موبائل فون برآمد کئے جائیں اور منشیات کی روک تھام کے عملی اقدامات کئے جائیں۔
دوسری جانب پنجاب کے آئی جی میاں فاروق نذیر نے کہا ہے کہ کچھ قیدیوں کو موبائل فون استعمال کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے جوپہلے سے ہی جیل میں قید ہیں،ان کاکہنا ہے کہ پولیس کے خصوصی چھاپہ مار دستے نے جیلوں سے اب تک 6363موبائل فون برآمد کئے ہیں جو کالعدم دہشت گرد گروہوں کے استعمال میں تھے،اسی طرح 539ایسے پولیس افسران کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائی گئی ہے جو دہشت گردوں کو موبائل فون فراہم کرنے میں مدد گار تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button