پاکستان

امریکہ، ملک اسحاق اور لمبے بالوں والا کرنل

malik5طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے گذشتہ سال دسمبر میں افغانستان کے مشرقی صوبے میں لڑائی کے دوران امریکی فوجیوں کا ایک کتا پکڑ لیا تھا۔ افغانستان میں آئی سیف حکام نے اس کتے کے گم ہونے کی تصدیق کر دی ہے، تاہم امریکی افواج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کتا ایک اتحادی ملک کا تھا۔ رپورٹس کیمطابق یہ امریکی کتا برطانوی فوج کے ساتھ افغانستان میں دہشت گردوں کیخلاف جاسوسی کا کام کر رہا تھا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ امریکیوں کے لیے شرمندگی کا باعث بنے گا۔

افغان طالبان نے اس کتے کے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جسے بظاہر "کرنل” کہا جاتا ہے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ کتے پر ایک پٹہ لگا ہوا تھا جس پر جی پی ایس، ایک ٹارچ اور کیمرا بندھا ہوا تھا۔ ویڈیو میں دکھائی دینے والا یہ پریشان حال کتا ایک لمبے بالوں والے طالب نے رسی سے پکڑا ہوا ہے اور اسے کیمرے کے لیے دکھایا جا رہا ہے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ اس کتے کو لغمان صوبے میں رات کے ایک چھاپے کے دوران پکڑا گیا تھا۔ مقامی افراد نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کچھ ہفتے قبل طالبان کے ایک اعلٰی کمانڈر کو اس علاقے میں ایک غیر ملکی کتے کے ساتھ دیکھا تھا۔

باخبر ذرائع کا کہنا ہے حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے موقع پر جماعت اسلامی کے امیر نے جب اسے شہید قرار دیا تو مولانا فضل الرحمان کے ذہن میں لمبے بالوں والے ملک اسحاق کی سید منور حسن کے ساتھ دفاع پاکستان کونسل کے اجتماع کی تصویر ابھر آئی اور انہوں نے یہ کہہ کر سید منور حسن کے اس بیان کا استہزا بنایا کہ امریکہ اگر ہمارا کتا بھی مار دے تو وہ شہید ہے۔ مولانا فضل الرحمان اور سید منور حسن کے بیان کے بعد طالبان نے برطانوی کتے کو پکڑ کر سے امریکی کرنل قرار دیا، جس کے جواب میں امریکیوں کیطرف سے اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ ایسے کتے تلاش کئے جائیں، جنکی طرف مولانا فضل الرحمان نے اپنے بیان میں اشارہ دیا تھا۔ گذشتہ مہینوں کے غور وخوض کے بعد اوبامہ انتظامیہ نے لمبے بالوں والے ایسے طالبان نواز کمانڈروں کی لسٹ بنائی اور حال ہی میں اپنے کرنل کی گرفتاری اور مولانا فضل الرحمان کے بیان کے جواب اور ردعمل کے طور پر حقانی نیٹ ورک پر پابندی لگانے کے ساتھ ساتھ لشکر جھنگوی کے ملک اسحاق کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button