حضرت بری امام کے مزار پر آثار آئمہ اطہارع مٹانے کی کوشش شیعہ سنی عوام کا متعصب غیر قانونی انتظامیہ کیخلاف احتجاج
اسلام آباد بری امام کے مزار پر متعصب تکفیری انتظامیہ نے مزار کو سیل کر کے مزار کے احاطے میں موجود اہل بیت اطہار کے تعلیمات کے آثار جو صدیوں سے موجود تھے کو مٹانے کا سلسلہ شروع کردیا واقعے کا علم ہوتے ہی علاقے کے شیعہ سنی عقیدت مندوں نے احتجاج شروع کر کے متعصب غیر قانونی انتظامیہ کو مزار کے ہیت تبدیل کرنے سے روک دیا علاقے میں موجود عقیدت مندوں میں متعصب انتظامیہ کے اس قبیح عمل سے شدید گاغم وغصہ پایا جاتا ہے مظاہرین اس وقت بری امام مزار کے سامنے سراپا احتجاج ہے احتجاجی مظاہرے کی قیادت مقامی شیعہ سنی عمائدین ،تنویر حسین عباسی،منظر حسین کیانی،قیصرعباس،ظہور حسین و دیگر کر رہے ہیںیاد رہے آج سے دو دن پہلے سنی اتحاد کونسل کے چئیرمین صاحبزادہ حامد رضا اور سنی اتحاد کونسل کے دیگر مرکزی قیادت ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما سید ناصر شیرازی ،علامہ عبدالخالق اسدی ،سید اسد عباس نقوی ودیگر وہاں کے مقامی عمائدین اہلسنت و اہل تشیع نے مزار پر حاضری دی اور 27اپریل کو عرس کے پروگرام کو شاندار انداز میں شیعہ سنی مل کر نے کا اعلان کیا تھا
پاکستان میں مسلم لیگ ن کے دور حکمرانی میں سعودی لابی اہل تشیع اور اہلسنت (بریلوی) مسلمانوں کیخلاف منظم انداز میں سرگرم عمل ہیں جس کی مثال محرم کے ایام میں پاکستان بھر میں ملت جعفریہ کو ہراساں کرنا اور ربیع الاول کے آمد پر اہلسنت (بریلوی) مسلمانوں کو میلاد کے جلوسوں سے روکنا اور اولیاء اللہ کے مزارات پر سیکیورٹی کے بہانے مذہبی محافل کے انعقاد پر پابندی لگانا ہے آج ہی کے دن سندھ کراچی کے علاقے گلشن معمار میں مزار ایوب شاہ پر 6 افراد کوانتہائی بے دردی کے ساتھ ذبح کردیا گیا ذبح ہونے اولے افراد کی جیب سے ایک پرچی ملی جس پر لکھا تھا کہ مزار پر آنے والو کا یہی حشر ہوگا شام،عراق،یمن،بحرین،میں آل سعود اپنی بد ترین شکست کا بدلہ لینے کے لئے پاکستان کے شیعہ اور بریلوی مکتبہ فکر پر اپنے پالتو تکفیری دہشت گردوں کے ذریعے ظلم وستم کے بازار گرم کرنے میں مصروف ہے سعودی وزیر داخلہ کا پاکستان یاترا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے