پاکستان

راولپنڈی: قصر سجادؑ مسجد و امام بارگاہ کے خطیب علامہ نذیر حسین عمرانی پر دہشت گردوں کی فائرنگ، زخمی حالت میں ہسپتال شفٹ

shia zakhmiپنجاب کے شہر راولپنڈی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مقامی کالج کے پروفیسر سید نذیر حسین عمرانی زخمی ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق صبح نو بجے کے قریب راولپنڈی کے علاقے صادق آباد میں امریکی و سعودی نوازموٹر سائیکل پرسواردو دہشتگردوں نے پروفیسر سید نذیر حسین عمرانی پر فائرنگ کی۔ فائرنگ کے نتیجے میں پروفیسر عمرانی کوسینے اور چہرے پر تین گولیاں لگیں بعد ازاں پروفیسر عمرانی کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کا آپریشن کیا جا رہا ہ۔
ہمارے نمائندے کے مطابق سید نذیر حسین عمرانی مسجد و امامبارگاہ قصرِ سجاد کےپیش امام بھی تھے۔ ملک میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں شیعہ افراد کی کلنگ میں حالیہ عرصے میں اضافہ ہوا ہے اور راولپنڈی، ملتان، راجن پور، لاہور اور کراچی سمیت ملک کے بیشتر شہروں میں شدت پسند جماعتوں نے اپنے بیرونی آقاوں کے اشاروں پر شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والوں کو شہید کیا ہے۔
واضح رہے کہ راولپنڈی کے واقعات جن کا آغاز روز عاشور سے ہوتا ہے جب جلوس کے راستے راجہ بازار میں واقع مسجد کے مولوی نے واقعہ کربلا کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے، جس پر عاشور کا پرامن جلوس احتجاج میں تبدیل ہوگیا۔ اس دوران مسجد سے پتھراؤ اور فائرنگ شروع ہوگئیں۔ مسجد میں موجود کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں نےاس واقع کی آڑ میں دکانوں ، مساجد اور امام بارگاہوں کو آگ لگا دی اور ان سب واقعات کا ملبہ شیعوں پر ڈالنے کی بھرپور کوشش کی گئ اور جلوس عزارادی کو روکنے کے لیے حکومت کی جانب سے بھی دباوٴ ڈالا گیا جسے محبان محمد و آل محمد نے یکسر مسترد کر دیا اور اپنے جلوس عزاداری کو پہلے سے بھی زیادہ بڑھادیا ۔
اپنے منصوبے کی ناکامی پر کالعدم تنظیم کا تفکیری لشکر اہل تشیع افراد کو نشانہ بنانے لگا اور راولپنڈی کی گریسی لائن میں واقع امام بارگاہ اثنا عشری کے قریب خودکش حملہ کیا گیا جس میں پولیس سب انسپکٹر سمیت چار افرادشہید اور سولہ سے زائد زخمی ہوگئے۔ راولپنڈی کے ہی علاقے ڈھوک سیداں میں دو موٹر سائیکل پر سوارکالعدم تنظیم کے چار دہشتگردوں نے امام بارگاہ قصر شبیر پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں سیکیورٹی پر مامور دو پولیس اہلکار شہید ہو گئے اور اسی طرح کے دھماکے کراچی کے علاقے انچولی میں بھی کئے گئے جن کی زمہ داری کالعدم جماعت نے قبول کی اور اسے راولپنڈی واقعے کا نتیجہ قرار دیا جب کے شرپسندوں کیخلاف حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے، مساجد و امام بارگاہ اور قرآن پاک نذرِ آتش کرنے والوں کو پنجاب حکومت پہلو میں لئے پھر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button