پاکستان

دہشت گردی کے واقعات سے لگتا ہے پنجاب میں دہشت گردوں کا راج ہے، راجہ ناصر عباس

raja nasir mediaلاہور میں ساندہ کے علاقے دھوپ سڑی میں ساتویں محرم الحرام کے جلوس پر تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے نواسہ رسول (ع) کے غم منانے والے نہتے عزاداروں پر پتھراوُ اور فائرنگ کے نتیجے میں سات عزادار شدید زخمی ہو گئے جنہیں میو ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شفقت شیرازی، مرکزی سیکرٹری شعبہ خواتین علامہ ابوذر مہدوی اور سیکرٹری امور نوجوانان پنجاب علامہ حسن ہمدانی کا میو ہسپتال لاہور میں زخمی عزاداروں کی عیادت کی۔ سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی اور ایم ڈبلیو ایم لاہور کے ذمہ داروں شیخ عمران علی، سید فصاحت بخاری اور دیگر کو حکم دیا کہ زخمیوں کی علاج میں کوئی کسر باقی نہ رکھی جائے، ادویات سمیت ہر قسم کی مدد بر وقت فراہم کی جائے۔

میو ہسپتال لاہور میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے زخمی عزاداروں کی عیادت پر آنے کی اطلاع پر پنجاب کے صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق ایم ایس میو ہسپتال دیگر ڈاکٹروں کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے۔ خواجہ سلمان رفیق سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ اب تک کے زخمیوں کے حالات دیکھ کر میں یہ کہنے پر مجبور ہوں کہ ہسپتال انتظامیہ اور حکومتی اقدامات شرمناک اور قابل مذمت ہیں، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو ایسے ہنگامی حالات میں بر وقت علاج معالجہ کے انتظامات کرے، زخمیوں کا یہاں کوئی پرسان حال نہیں جس پر وزیر صحت پنجاب نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کے علاج معالجہ میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے ایم ایس کی نگرانی میں بورڈ تشکیل دیدیا ہے جو مکمل طور پر ان زخمیوں کا علاج کریں گے اور ہر قسم کے اخراجات پنجاب گورنمنٹ برداشت کریگی۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شفقت شیرازی، مرکزی مسؤل شعبہ خواتین علامہ ابوذر مہدوی اور سیکرٹری امور نوجوانان پنجاب علامہ حسن ہمدانی کے ہمراہ میو ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں نہتے عزاداران نواسہ رسول(ع) پر تکفیری دہشت گردوں کا حملہ انتظامیہ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پنجاب انتظامیہ نے دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دے کر عزاداران امام حسین(ع) کو ہراساں کرنے اور عزاداری کو محدود کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ عزاداری امام مظلوم ہمارا آئینی و قانونی حق ہے اور اس سے ہمیں کوئی محروم نہیں کر سکتا۔

سربراہ ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لے اور واقعے میں ملوث شرپسندوں کو فی الفور گرفتار کر کے قرار وقعی سزا دی جائے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ آج سندھ میں بھی یزیدی صفت تکفیری دہشت گردوں نے عزاداروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا اور ایک عزادار کو شہید کر دیا، حالات ایسے رہے تو ہم خود راست اقدام کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ ان واقعات کو دیکھتے ہوئے پتہ چلتا ہے کہ ریاست میں عملاٗ دہشت گردوں کا راج ہے، ہسپتال میں زخمی عزاداروں کا کوئی پرسان حال نہیں، دس گھنٹے گزرنے کے باوجود زخمیوں کے علاج کیلئے کچھ نہیں کیا گیا، اُلٹا زخمیوں کو ڈرا دھمکا کر ہسپتال سے فارغ کیا جا رہا ہے، ہم ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button