پاکستان

ہمارے سیاستدان دہشتگردوں سے سازباز رکھتے ہیں یا پھر انکے ایجنٹ ہیں، علامہ حسن ظفر نقوی

hasan zafer5مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی کا دفاع وطن کنونشن سے خطاب میں کہنا تھا کہ آج سے چودہ سو سال قبل کربلا میں جو مورچہ شہداء نے ہمارے سپرد کیا تھا، شام سے لیکر پاکستان تک ہم اسی مورچے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ ہم باطل کو نیست و نابود کرنے تک میدان میں رہیں گے۔ دہشت گردوں کی دھمکیوں پر پھانسی روک کر ان کے سامنے ہتھیار ڈالنے والے سیاستدانوں کو شرم آنی چاہیے۔ ہمارے سیاستدان دہشت گردوں سے سازباز رکھتے ہیں یا پھر ان کے ایجنٹ ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ کیسے ختم ہوسکتی ہے، جب ٹارگٹ کلرز کے سرپرست پارلیمان میں موجود ہوں۔ کیا وجہ ہے کہ وزیرستان میں دہشت گردوں پر ڈرون برسائے جاتے ہیں اور پاراچنار کے لوگوں کے خلاف انہی دہشت گردوں کو منظم کیا جاتا ہے۔

علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ پاک وطن ہمارا ہے کسی وڈیرے، جرنیل، سرمایہ دار یا دہشت گرد کی جاگیر نہیں، ہم نے خون کے نذرانے دے کر یہ وطن عزیز حاصل کیا ہے۔ ملت تشیع ملک کے ایک ایک انچ کا تحفظ کرے گی۔ ملک کا سپہ سالار کہہ رہا ہے کہ ملک کو اندرونی دشمن سے خطرہ ہے، لیکن حکمران دہشت گردوں سے مذاکرات کی باتیں کر رہے ہیں۔ شام سے تابوتوں میں واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ حسن نصراللہ نے اعلان کیا ہے کہ دنیا کے دہشت گردوں آؤ شام میں، تاکہ تمہارا قلع قمع کرنے کے لئے تمہیں دھونڈنا نہ پڑے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ غلام رضا نقوی کا کسی سپریم کورٹ میں چلایا جائے۔ لیکن جب کسی قاضی کی جانبداری مشکوک ہو جائے تو اسے ہٹا دیا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ کے بعض جج ہمارے لئے مشکوک ہیں۔ ہمارا خون بہتا رہا اور یہ خاموش رہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button