پاکستان

پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کا مجلس وحدت مسلمین سے رابطہ، تعاون کی پیشکش

mwm pti pppپاکستان پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے مجلس وحدت مسلمین اور دیگر جماعتوں سے رابطے، ایم ڈبلیو ایم نے پیپلز پارٹی کو صاف انکار کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے نواز لیگ سے ناراض اور اپنے نشان پر لڑنے والی دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں سے رابطوں کا آغاز کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق صدر آصف علی زرداری کا ایک نمائندہ جو کہ ایک نشریاتی ادارے کا مالک بھی ہے، نے دو روز قبل اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین کی قیادت سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی قیادت نے پنجاب کی قیادت سے رابطے کیلئے کہہ دیا۔ نشریاتی ادارے کے مالک نے ہفتہ کے روز لاہور میں مجلس وحدت مسلمین کے دفتر واقع مسلم ٹاؤن میں ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی اور سیکرٹری اطلاعات مظاہر شگری سے ملاقات کی۔

یہ ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے پیغام دیا گیا کہ ملک بھر میں جتنے بھی ان کے امیدوار الیکشن میں کھڑے ہیں، انہیں پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے حق میں دستبردار کرا دیں اور جو بھی اخراجات ہیں وہ ادا کر دیئے جائیں گے۔ پیپلز پارٹی کی اس پیش کش پر مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے صاف جواب دے دیا گیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اب دیر ہوگئی ہے، پیپلز پارٹی نے گولڈن ٹائم گزار دیا ہے جبکہ رہنماؤں کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجلس وحدت کے امیدواروں کی پوزیشن مضبوط ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے دور میں ملت تشیع کے حقوق بری طرح پامال کئے گئے ہیں۔

اتوار کے روز پاکستان تحریک انصاف کے این اے126 سے امیدوار اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات شفقت محمود کی طرف سے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماؤں سے مسلم ٹاؤن دفتر میں ملاقات کی گئی۔ ملاقات کے دوران شفقت محمود نے این اے126 اور پی پی 151 سے ایم ڈبلیو ایم کے امیدواروں کو اپنے حق میں دستبردار کرنے کا مطالبہ کیا۔ جس پر مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے فی الحال کوئی جواب نہیں دیا گیا اور انتظار کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے ذرائع کے مطابق این اے126 میں مجلس کے 30 ہزار کے قریب ووٹرز ہیں۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے جے یو پی نورانی اور پاکستان سنی تحریک کو بھی یہی پیغام بھیجا گیا ہے، تاہم پیپلز پارٹی کو ابھی تک کسی کی طرف سے بھی کوئی مثبت جواب نہیں آیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button