پاکستان

گلگت انتظامیہ یکطرفہ کارروائیوں کا سلسلہ بند کرتے ہوئے بیگناہ گرفتار شیعہ نوجوانوں کو رہا کرے، آغا راحت حسینی

agha rahatامام جمعہ والجماعت مرکزی امامیہ جامع مسجد گلگت و ممتاز عالم دین حجتہ الاسلام علامہ سید راحت حسین الحسینی نے گلگت میں جمعہ کے خطبے سے خطاب کے دوران مقامی انتظامیہ اور بیوروکریسی کی ملت جعفریہ کیخلاف جاری یکطرفہ کارروائیوں پر شدید غم و غصے اور تشیوش کا اظہار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ گلگت بلتستان کی مقامی انتظامیہ اور بیوروکریسی میں موجود بعض کالی بھیڑیں اور متعصب افراد ملت جعفریہ کیخلاف مسلسل سازشوں میں مصروف ہیں اور ہمارے نوجوانوں کیخلاف یکطرفہ کارروائیاں عمل میں لائی جا رہی ہیں اور حالیہ دنوں سمیت گذشتہ سالوں میں ہمارے متعدد بیگناہ اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بےبنیاد مقدمات کے تحت مشتبہ قرار دیکر انہیں گرفتار کرکے دوران حراست تحقیقات کے نام پر ان سے انسانیت سوز ظلم و ستم روا رکھا جاتا ہے اور بےپناہ تشدد کے بعد غیر قانونی طور پر جبراً ان پر مختلف مقدمات میں اقرار جرم کروا کر جیل کی سلاخوں کے پیچھے منتقل کرکے انکے مستقبل کو داو پر لگایا جا رہا ہے۔

دوسری جانب سانحہ کوہستان، سانحہ چلاس، سانحہ لولوسر اور سانحہ مناور سمیت شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث اور علاقے میں انتہاپسندی اور فرقہ واریت کو فروغ دینے والے کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے شرپسندوں اور انکے سرپرستوں کو انتظامیہ نے کھلی چھٹی دے رکھی ہے جو علاقے کے پرامن مستقبل پر سوالیہ نشان ہے۔ اس موقع پر انہوں نے فورس کمانڈر گلگت بلتستان، چیف سیکرٹری، وزیراعلٰی اور گورنر گلگت بلتستان سے یہ پرزور مطالبہ کیا کہ ملت جعفریہ کیخلاف یکطرفہ کارروائیوں کا سلسلہ فوری طور پر بند کرتے ہوئے ہمارے تمام بیگناہ شیعہ اسیروں کو فی الفور رہا کیا جائے بصورت دیگر ہم بھرپور احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہونگے اور ہم ان مظالم اور یکطرفہ کارروائیوں پر قطعاً خاموش نہیں رہینگے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button