پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے عام انتخابات میں حصہ لینے کا باقاعدہ اور باضابطہ اعلان کردیا

mwm press confمجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے کراچی میں انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کا تعارف اور ساتھ ہی ساتھ کارکنوں کو ملنے والی خطر ناک جان لیوا دھمکیوں کے بارے میں بھی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں اور عوام کو آگا ہ کیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے عام انتخابات میں حصہ لینے کا باقاعدہ اور باضابطہ اعلان کیا ہے اور ملک بھر سے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کر دئیے گئے ہیں جو عام انتخابات میں حصہ لیں گے۔ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ،ملک کو عدم استحکام سے نکالنے اور فرقہ واریت کی آگ کو بجھانے جیسے مقاصد کے ساتھ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملک بھر میں عام انتخابات میں بھرپور حصہ لے رہی ہے اور اسی حوالے سے شہر کراچی میں بھی مجلس وحدت مسلمین نے 12امیدواروں کو ٹکٹ جاری کر دئیے ہیں جن میں قومی اسمبلی سے پانچ جبکہ صوبائی اسمبلی کی سات نشستوں سے امیدواروں کو نامزد کیا گیا ہے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا انتخابات میں حصہ لینے کا واضح مقصد ملک کو دہشت گردی سے نجات دلوانا اور استحکام و قوت بخشنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ بانی پاکستان کی اولادیں ہی پاکستان کو مشکل وقت سے نکال سکتی ہیں کیونکہ قیام پاکستان کے وقت بانیان پاکستان نے قربانیاں دی تھیں اور جب بھی ملک پر مشکل وقت آیا تو بانیان پاکستان کی اولادوں نے صف اول میں آ کر ملک دشمن قوتوں کے خلاف جہاد کیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے نامزد امیدواروں میں سید علی حسین نقوی (NA-250)،محمد حسین کریمی (NA-252)،سید اصغر عباس زیدی (NA-253)،سید حسن جعفر رضوی(NA-257)،سید محمد علی زیدی (NA-258)جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشستوں سے نامزد ہونے والے امیدواروں میں سلمان علی (PS-94)،سید علی انور جعفری (PS-102)،شاکر علی راؤ جانی (PS-117)،محترمہ بانو جعفر(PS-118)،محمد حسین جعفری(PS-119)، دیدار علی جلبانی(PS-126) اور سید حسن عباس رضوی ( PS-127)شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہر کراچی کو امن کا گہوارہ بنانے ،لاقانونیت کا خاتمہ،بھتہ خوری،دہشت گردی،فرقہ واریت سمیت تمام مسائل کے حل کے لئے مجلس وحدت مسلمین کراچی کے نامزد امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں تا کہ شہر کراچی کی روشنیوں اور رونقوں کو بحال کیا جائے ۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ، انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں بشمول متحدہ قومی موومنٹ پاکستان،عوامی نیشنل پارٹی ،پاکستان پیپلز پارٹی،تحریک انصاف اور جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں کے دفاتر پر ہونے والی دہشت گردانہ کاروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اس دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے معصوم انسانوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کے دفاتر اور کارکنوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا ایک گھناؤنی سازش کا حصہ ہے جس کا مقصد ملک میں عام انتخابات کو ملتوی کروانا اور انارکی پھیلانا ہے۔
ہم نگران حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سیاسی جماعتوں کے امیدواروں اور کارکنوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور دہشت گردی میں ملوث ملک دشمن و اسلام دشمن عناصر کے خلاف آہنے ہاتھوں نمٹا جائے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ نگران حکومت شہر کراچی میں امن و امان کے قیام اور انتخابات کے بر وقت یقینی ہونے کے لئے مؤثر اور ٹھوس اقدامات کرے۔
ایک طرف شہر کراچی کو طالبان دہشت گردوں سے شدید خطرات لاحق ہیں تو دوسری طرف کراچی میں موجود نو گو ایریاز کے سبب انتخابی مہم کے لئے شدید مشکلات کا سامنا ہے،نگراں حکومت،پولیس،رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جلد از جلد نو گو ایریاز کا خاتمہ یقنی بنائے تا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم آزادانہ طریقے سے چلانے دی جائے۔
NA-252اور PS-127میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے کارکنوں کو انتخابی مہم چلانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ،چند لوگ جو خود کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا ذمہ دار بتاتے ہیں وہ مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں اور امیدواروں کو قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں ،اسی طرح ملیر جناح اسکوائر،جعفر طیار کے علاقوں میں یہی عناصر مجلس وحدت مسلمین کی انتخابی مہم کی وال چاکنگ کو مٹا کر لوگوں کو دھونس دھمکیاں دے رہے ہیں جو کہ شرمناک فعل ہے۔ہم متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ نوٹس لیں کہ کون لوگ ہیں جو متحدہ قومی موومنٹ کا نام لے کر علاقو ں میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کراچی سمیت پورے ملک میں کسی بھی سیاسی جماعت سے ٹکراؤ نہیں چاہتے لیکن اپنے کارکنوں اور امیدواروں کو دی جانے والی دھونس دھمکیوں پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔وفاقی وزیر داخلہ،نگراں حکومت،ڈی جی رینجرز،کور کمانڈر کراچی،آئی جی سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے امید واروں کو تحفظ فراہم کریں اور امن وامان کی صورتحال کویقینی بنائیں۔کراچی میں امن و امان کے قیام اور شفاف الیکشن کے لئے فی الفور پاک فوج کے دستوں کو تعینات کیا جائے تا کہ دہشت گردی کے ناسور سے نمٹا جا سکے۔نگراں حکومت کا وجود کہیں نظر نہیں آتا ،صوبائی نگراں حکومت دہشت گردی کے خاتمے اور شہر کے امن و امان کے قیام کے لئے مؤثر اقدامات برؤے کار لائے ،صرف نمائشی بیانات اور اقدامات کے ذریعے سندھ اور شہر کراچی میں امن کا قیام ممکن نہیں،شفاف اور پر امن انتخابات کے لئے شہر میں تمام جماعتوں کو اپنی انتخابی مہم چلانے کی مکمل آزادی ہونی چاہئیے ورنہ شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن آج سے باقاعدہ اپنی انتخابی مہم کا آغاز کرر ہی ہے اس سلسلے میں کارنرز میٹنگ،جلسے،جلوس اور عوام کی بیداری کا عمل شروع کیا جائے گا تا کہ پاکستان کے استحکام اور ترقی کے لئے محب وطن قوتوں اور بانی پاکستان کی اولادوں کو انتخابات میں ووٹ دے کر کامیاب کرایا جائے ۔ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستا ن کے عوام دہشت گردی کے تمام تر خطرات کے باوجود محب وطن قوتوں کو انتخابات میں ووٹ کی طاقت کے ذریعے کامیاب کرائیں گے تا کہ ملک میں تبدیلی کے سفر کا آغاز کیا جا سکے اور پاکستان کو ایک مستحکم اور خود مختار ملک بنایا جا سکے۔ہم یہاں پر اہلیان کراچی کے بھی نہایت شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے کی حمایت کی ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button