پاکستان

‎ گورنر سندھ عشرت العباد کا علامہ سید ناظر عباس تقوی سے ٹلیفونک رابطہ ۔ کراچی دھرنے کے مطالبات پر عمل درآمد کی تفصیلی رپورٹ پیش کی

nazir taqvi dr israt ulibad شیعہ علماء کونسل کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام کراچی میں 14 دسمبر سے 16 دسمبر تک ہونے والا عظیم الشان اور کامیاب دھرنا دیا گیا تھا جس میں تمام تنظیموں اور ماتمی انجمنوں اور نوحہ خوانوں نے شرکت کرکے تاریخ پاکستان میں بیداری ملت تشیع کے بے بدیل مناظر ثبت کردیے تھے ۔ 40 گھنٹوں میں جاری دھرنا وفاقی حکومت کے نمائندہ ، گورنر سندھ عشرت العباد کے ساتھ طویل مذاکرات کے بعد اختتام پذیر ہوا ۔مذاکرات میںشیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنماووںسمیت تمام تنظیموں کے نمائندگان موجود تھے ۔
 نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ کے دن بروز 28 دسمبر گورنر سندھ عشرت العباد نے شیعہ علماء کونسل سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ سید ناظر عباس تقوی سے ٹلیفونک رابطہ کیا اور اس طویل رابطہ میں وفاقی حکومت کی جانب سے مطالبات کی پیش رفت سے آگاہ کیا ۔
ڈاکٹرعشرت العباد نے مختلف مطالبات پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کمسن زخمی بچی محضر زہرا کا 18 لاکھ روپے کا بل کے ادائگی کی سمری جاری کر دی گئی ہے اور انشاء اللہ اس کو UK کے ہسپتالوں میں منتقل کرانے کے اقدامات بھی جاری ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ زخمی نوجوانوں کا بل ادائگی کے حوالے سے یقین دھانی کراتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ عنقریب اس پر عملدرآمد کیا جائے گا ۔ جبکہ گرفتار نوجوانوں کی رہائی کے حوالے سے بھی تفصیلا گفتگو کی ۔
گلگت میں قرارقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں یوم حسین (علیہ السلام) کے انعقاد کے بعد 16 نوجوانوں کو فارغ کرنے کے حوالے سے ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ اس سے پہلے اس مسئلے پر ایوان صدر نے نوٹس جاری کردیا ہے جس کے بعد نوجوانوں کو یونیورسٹی میں فارغ کرانے والا حکم کو منسوخ کردیا ہے اور واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں ۔
آخرمیں گورنر سندھ نے علامہ سید ناظر عباس تقوی سے درخواست کی کہ شہداء کے لواحقین اپنے شہداء کے کوائف گورنر ہاؤس میں جمع کرا دیں تا کہ دھرنے کہ تمام مطالبات پر عمل درآمد کیا جاسکے

متعلقہ مضامین

Back to top button