پاکستان

چہلم شہدائے کربلا کے جلوسو ں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے حساس شہروں میں فوج تعینات کی جائے،حامد موسوی

hamid ali shah mosviراولپنڈی (شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق) آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ ملک بھر میں چہلم شہدائے کربلا کے جلوسو ں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے کوئٹہ ڈیرہ اسماعیل خان کراچی پاراچنار گلگت کے حساس شہروں میں فوج تعینات کی جائے ،انتخابات سے عین پہلے سامنے آنے والے نت نئے ایجنڈے دشمن کے ہتھکنڈے ہیں ،حکمران جواب دیں کہ اگر بھارت پسندیدہ ملک ہے تو پھر وہ اربوں ڈالر کے ہتھیار کس کیلئے خرید رہا ہے ؟،دیوار برلن کی مثالیں دینے والے ذہن نشین کرلیں کہ پاک و ہند کے درمیان بانیان پاکستان کی کھینچی ہوئی لکیرکبھی ختم نہیں ہونے دی جائے گی ،صدر زرداری نے اپنے دور میں ایسے ایسے اقدامات کئے جن پرانہیں محمدؐ و آل محمد ؐ کے سامنے جواب دہ ہونا پڑے گا،دہشت گردی حکمرانوں سیاستدانوں کے ’’نظریہ ضرورت ‘‘ کی بناء پر تھمنے کا نام نہیں لے رہی ۔چند گروپوں کی لڑائی کو مسالک مکاتب کی جنگ قراردینا ازخو د دہشت گردی ہے ،دہشت گرد گروپوں کو پالنے والے بیرونی ممالک سے احتجاج کیا جائے،داخلی و خارجی استحکام کیلئے امریکی غلامی کا طوق اتارنا ہوگا ۔ان خیالات کا اظہا انہوں نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی مرکزی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جس میں چہلم شدائے کربلا کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ پاکستان کی بدقسمتی کا آغاز اسی دن ہوگیا تھا جب یہ ان عناصر کے ہتھے چڑھ گیا جن کا اس کی تشکیل میں کچھ خرچ نہ ہوا تھا۔مارشل لاء در مارشل لاء اور مفاد پرست در مفاد پرست حکمرانوں کے سبب ملک دولخت ہوا۔ضیائی آمریت کا شب خون اس قدر مہلک تھا کہ آج ملک کا کوئی گوشہ ایسا نہیں جہاں سے چشمہ خوں جاری نہ ہو۔اس مارشل لاء نے سیاچن دشمن کو دیا تو اس کی باقیات نے واجپائی کے ہاتھوں کشمیر بیچ ڈالا تھا۔ حامد علی شاہ موسوی نے ا س امر پر تعجب کا اظہار کیا کہ بھارت کراچی بلوچستان سمیت ملک بھر میں ہونے والی دہشت گردی میں کھلم کھلا ملوث ہے اسی نے پاکستان کو مصائب میں دھکیلا جبکہ حکمران اسے پسندیدہ قراردےئے جانے کیلئے دیوانے ہوئے جا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اللہ و رسول ؐکے نزدیک پسندیدہ ترین اسلام ہے لہذا مسلم ممالک کو پسندیدہ سمجھتے ہوئے ہی خارجہ داخلہ اور تجارتی پالیسی بنائی جائے تو پورے عالم اسلام کے مسائل حل ہو سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت اول دن سے پاکستان کو مٹانے کی جدوجہد کررہا ہے وہ
ہر صورت کستان کے قیام کو غلط ثابت کرنا چاہتا ہے ۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان لکیر اسلام اور کفر کے مابین لکیر ہے اس کو مٹادینے کے خواب دیکھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بیرونی دشمنوں کی سازشوں اور حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے سبب آج پاکستان کا کوئی کوچہ قریہ شہر دیہات محفوظ نہیں تمام مسالک مذاہب کی عباد تگاہیں حتی کہ خود حکمران بھی محفوظ نہیں لہذا عوام اسلام پاکستان اور نظریے کے ساتھ ساتھ اپنا دفاع بھی خود کریں ۔آقای موسوی نے کہا کہ نت نئے شوشے چھوڑنے والے پاکستان کو اندھیروں میں دھکیلنا چاہتے ہیں سنجیدہ فہمیدہ محب وطن قوتیں ایسی سازشوں کے سامنے بند باندھیں ۔انہوں نے کہا کہ ہر جماعت اور ادارہ پاکستان باقی رکھنے کیلئے کوششیں کرے ۔عدلیہ مققنہ انتظامیہ اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کریں،کثرت کے زور پر اپنی بات منوانے کی کوشش کرنے والے مت بھولیں کثرت حق نہیں ،حضرت آدم ؑ سے خاتم ؐ تک تاریخ گواہ ہے کہ ’حق‘اقلیت میں ہونے کے باوجود بھی اکثریت پر غالب آرہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئین میں تبدیلی کیلئے آئین کا ہی راستہ اپنانا چاہئے کسی بھی غیر آئینی راستے کے تباہ کن نتائج نکل سکتے ہیں ۔آغا سید حامدعلی شاہ نے کہا کہ جب تک مسلم ممالک امریکہ سے چھٹکارا حاصل نہیں کریں گے ان کے مسائل جوں کے توں رہیں گے اگر دنیا کی آبادی کا ایک چوتھائی مسلمان ایک متحدہ مسلم محاذ بنالیں تو تمام سپر پاورز مسلمانوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیں گی اور پاکستان کے حکمران اللہ رسول و آل رسول و پاکیزہ صحابہ کبار کی راہ اختیا کریں تو پاکستان عالم السلام کی قیادت کر سکتا ہے ۔آغاسید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ افہام تفہیم کا راستہ صائب ہے اگر شدت پسندوں قوتیں اپنے جرائم سے تائب ہوتی ہیں تو ان سے صلح میں کوئی حرج نہیں لیکن دہشت گردپ پہلے خود ان بے گناہ خاندانوں سے معافی مانگیں جن کے پیاروں کو بلا جرم موت کی نیند سلا دیا گیا ۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ آج سے تین عشرے پہلے بھی ہم نے یہی کہا تھا کہ مکتب مسلک زبان قبیلے کی بنیاد پر انتخابی سیاست ملک و قوم سے ہی نہیں مسلک مکتب سے بھی دشمنی ہے ۔اجلاس کے اولین سیشن میں محرم الحرام کے دوران عزاداروں کو پیش آنے والے مسائل پرغو رو غوض کیا گیا ۔پہلی نشست سے تحریک کے جنرل سیکرٹری مظہر علی شاہ ایڈووکیٹ ،صوبائی صدورنے بھی خطاب کیا ۔اجلاس کے دوسرے سیشن میں فیصلوں کی حتمی منظور ی دی جائیگی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button