پاکستان

ملک بھر میں عاشورائے حسینی (ع) ! دور حاضر کے یزید اور یزیدیت کو روندتے ہوئے کروڑوں عزاداروں کی جلوسوںمیں شرکت

9moharram juloosدہشت گردی اور تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے عاشورائے حسینی (ع) کے جلوسوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی دھمکیوں اور خطرات کے باوجود آج ملک بھر میں شہدائے کربلا اور نواسہ پیغمبر اکرم(ص)امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے دن ”یوم عاشورا“ عزاداری کے جلوس نکالے گئے جبکہ ملک بھر میں کروڑوں عزاداران امام حسین علیہ السلام جلوسوں میں شریک ہیں۔شیعت نیوز کے نمائندوں کی اطلاعات کے مطابق ملک بھر میں یوم عاشورا پر امام حسین علیہ السلام اور آپ (ع) کے باوفا ساتھیوں کی قربانی کی یاد میں عاشورائے حسینی (ع) کے جلوسوں میں کروڑوں عزاداران امام حسین علیہ السلام شریک ہیںجن میں معصوم بچے،کمسن اور نو مولود بچوں سمیت خواتین،بزرگوں اور جوان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ یکم محرم الحرام سے ملک بھر میں مجالس عزاءاور جلوس ہائے عزاداری کے خلاف ملکی اور تکفیری دہشت گردوں کی سازشوں اور دہشت گردی کے حملوں کے باوجود آج یوم عاشورائے حسینی (ع) کے موقع پر کروڑوں عزاداران امام حسین علیہ السلام امام حسین علیہ السلام کی سیرت طیبہ پر عمل کرتے ہوئے اپنے اہل و عیال کے ہمراہ عزاداری کے جلوسوں میں شریک ہیں۔شرکائے جلوس نے سروں پر سیاہ اور سرخ پٹیاں باندھ رکھی ہیں جن پر ”لبیک یا رسول اللہ(ص) “”لبیک یا حسین علیہ السلام“ کے نعرے درج ہیں جبکہ ہاتھوں میں سرخ اور سیاہ علم حضرت عباس علمدار علیہ السلام اٹھائے ہوئے ہیں ۔
ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی عاشورائے حسینی (ع)کا مرکزی جلوس عزاءنشتر پارک سے برآمد ہو کر ایم اے جناح روڈ سے ہوتا ہو ا کھارادر ایرانیان امام بارگاہ کی جانب گامزن ہے ۔ایک اندازے کے مطابق کراچی میں عاشورائے حسینی (ع) کے جلوس عزاءمیں لاکھوں کی تعداد میں عزاداران امام حسین علیہ السلام شریک ہیں۔
جلوس عزاءمیں کربلا کے کمسن شہید اور حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کے فرزند حضرت علی اصغر علیہ السلام اور آپ کی کمسن دختر جناب سیدہ سکینہ بنت الحسین علیہ السلام کی یاد میں پانی کی سبیلوں اور شربت کی سبیلوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔
جلوس عزاءمیں شریک ایک 12سالہ بچے علی رضا نے شیعت نیوز کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں نماز فجر کے بعد مرکزی مجلس عزاءکے لئے گھر سے اپنے والد کے ہمراہ پیدال سفر طے کرتا ہوا جلوس عزاءمیں پہنچا ہوں اور میں چاہتا ہوں کہ جلوس کے اختتام تک جلوس عزاءمیں شریک رہوں۔
ایک ۲۲ سالہ نوجوان سید عقیل رضوی نے جس نے اپنے سر پر لبیک یا حسین علیہ السلام کی سرخ پٹی باند ھ رکھی تھی ،اس کا کہنا تھا کہ موت کو تو ایک نہ ایک دن آنا ہی ہے لیکن کیا ہی اچھی بات ہے کہ میں اس حالت میں شہید ہو جاﺅں کہ میں عاشورائے حسینی (ع) میں شریک ہوں اور میرے سر پر لبیک یاحسین علیہ السلام کی پٹی بندھی ہوئی ہے جو اس بات کی غمازی کر رہی ہے کہ کل کربلا کے دشت میں میرے آقا و مولا امام حسین علیہ السلام نے جو استغاثہ کی صدا بلند کی تھی میں اس پر لبیک کہتا ہوا اپنی سب سے قیمتی چیز اپنی جان آپ (ع)پر اور مقصد حسینیت(ع) پر قربان کر دوں۔
عاشورائے حسینی (ع) میں شریک ایک ۰۷ سالہ ضعیف اور ایک ٹانگ سے معذورعزادار امام حسین علیہ السلام امداد علی نے شیعت نیوز کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر میری دونوں ٹانگیں اور دونوں ہاتھ بھی نہ ہوں میں تب بھی زمین پر رینگتا ہو ا ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کی عزاداری میں شرکت کروں گا اور اس وقت تک عزاداری بپا کرتا رہوں گا جب تک میری آخری سانس چل رہی ہے۔
جلوس عزاءمیں شریک ایک خاتون زہرا جعفری نے کہا کہ دنیا اس بات کو سمجھ ہی نہیں سکتی کہ عزاداری سید الشہداءامام حسین علیہ السلام دین اسلام کی بقاءاور سر بلندی کا سبب ہے، اور مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان کے نا عاقبت اندیش سیاست دان عزاداری سید الشہداءامام حسین علیہ السلام کو محدود کرنے اور اس کے خلاف سازشیں کرنے سمیت عزاداروں کو خوف و ہراس میں مبتلا کر کے یہ سمجھتے ہیں کہ عزاداری کے جلوسوں میں ہماری شرکت ختم ہو جائے گی،نہیں،ہر گز ایسا نہیں ہو سکتا! ہم پیرو کار امام حسین علیہ السلام اور سیدہ زینب(س) ہیں کہ جنہوںنے اسلام کی خاطر اپنی ہر چیز قربان کر دی اور امام حسین علیہ السلام کے بعد سیدہ زینب (س) نے امام حسین علیہ السلام کے مقصد کو اپنے خطبات میں یزیدیوں کے سامنے زندہ رکھا،میں بھی آپ (س) کی کنیز ہوں اور آپ (س)سے عہد کرتی ہوں یا سیدہ زینب (س) ! میری جان آپ پر قربان ہو،میرے اہل و عیال اور میرا سب کچھ آپ (س) اور آپ (س) کے خاندان پر قربان میں جب تک زندہ وہوں عزاداری سید الشہداءامام حسین علیہ السلام میں شرکت کرتی رہوں گی اور میں تیار ہوں کہ اپنے بچوں کو بھی اس راہ میں قربان کر دوں لیکن ہر گز کسی سازش کے تحت خوف زدہ نہیں ہو سکتی۔
واضح رہے کہ ملک کے پچاس سے زائد شہروں میں حکومت نے موبائل سروس کو معطل کر کے شہروں کو مفلوج کرنے کی سازش کی تھی تاہم عزاداران ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کی عزاداری کے جلوسوں میں کروڑوں کی تعداد میں شرکت نے حکومتی اور ناصبی دہشت گردوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے اور وقت کے یزید اور یزیدیت کو اپنے پیروں تلے روندتے ہوئے عزاداری کے جلوسوں میں لبیک یا حسین علیہ السلام کی فلک شگاف صداﺅں کے ساتھ منزل کی جانب گامزن ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button