پاکستان

پاکستان ہم نے بنایا ہے اور اسی جرم میں دشمن کا ہدف ہم ہیں /ملت جعفریہ کا دفاع ہی پاکستان کا دفاع ہے علامہ حسن ظفر نقوی

Hassan-Zafar-Naqviکراچی علامہ حسن ظفر نقوی کا شیعت نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا ،پاکستان انار کی کی طرف بڑھ رہا ہے ،کئی علاقوں میں انار کی پھیل چکی ہے ،یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں کے پاکستان بین الاقوامی سازشوں کا گڑھ بن چکا ہے پاکستانیت کا کہیں وجود نظر نہیں آتا ،بلکہ گروہوں کی بنیاد پر ہر کوئی اپنے مفاداد کی بات کررہا ہے ،ایسا لگ رہا ہے عنقریب ہر گلی محلہ الگ ریاست کی طرح ہوگا ،اور وہ اپنے تحفظ کے لیے خود فرائض انجام دے گا ،جس انداز میں قتل وغارت گری بڑھتی جارہی ہے ، سامراجی سازشوں کی وجہ سے ہے ،پاراچنار سے کراچی تک ایک جیسی صورت حال ہے ،اقتصادی صورت حال بھی خراب ہے ،کوئی بھی ادارہ محفوظ نہیں رہا ،ریاست کے سارے ستون ہلادیے گئے ہیں ،حتیٰ کہ عدلیہ کو بھی ہلادیا گیا ہے یہ سب کچھ ایک کھیل کے تحت ہورہا ہے۔بد نصیبی کی بات یہ ہے کہ ہم پچھلے تیس سالوں سے یہ ہی بات کررہے ہیں ۔اس پس منظر میں ہم پوری دنیا کو یہ بتارہے تھے کہ ہم پر جو ظلم ہورہا ہے ایسا نہ ہو کہ پورے پاکستان کو اس میں جلنا پڑے ۔جب ہماری قتل وغارت گری ہورہی تھی تو ساری سیاسی مذہبی جماعتیں خاموش تھیں۔کوئی ہمارے لیے آواز اٹھانے ولا نہیں تھا۔ہر شہر ہمارے لیے مقتل گاہ بنادیا گیا تھا ۔اور اب بھی ایسا ہی ہے ۔کوئی ہمارا ساتھ دینے کوتیار نہ تھا ۔جبکہ ہم نے ہوشیار کیا تھا کہ جو آگ ہمارے لیے جلائی گئی تھی کہیں ایسا نہ ہو پورے ملک کو اس میں جلنا پڑے ۔بات بات پر ازخود نوٹس لینے والی عدلیہ نے شیعوں کی نسل کشی پر ازخود نوٹس نہیں لیا۔پورے ملک میں شیعوں کا قتل عام ہوا ۔مستونگ میں شہید کیے جانے والے شیعہ کی نماز جنازہ تک نہیں ہونے دی گئی ۔کوئٹہ میں مستقل شیعوں کا قتل عام کیا جارہا ہے ۔کراچی میں مسلسل ٹارگٹ کلنگ ہورہی ہے ۔لیکن کسی نے نوٹس نہیں لیا ۔ادارے بھی مسلسل ہمارے پیچھے لگے رہے ۔اداروں میں ڈیسک بنی ہوئے تھی اور اب بھی ایسا ہی ہے۔ اب قبائلی علاقہ جات میں بھی بد امنی ہے۔ ہم اس صورت حال پر خوش نہیں ہیں۔لیکن مظلوم کی آہ بھی اثر رکھتی ہے ۔پوری دنیا جانتی ہے ۔تاریخ شاہد ہے کہ ہم نے اہلسنت کے ساتھ مل کر یہ ملک بنایا ہے ۔وہ لوگ جوماضی میں پاکستان بنانے کے مخالف تھے وہ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئے ہیں ۔وہی قوتیں دفاع پاکستان کے نام پر جو نعرے لگاتے ہیں وہ سب کو معلوم ہے ۔یہ اور دہشت گرد سب امریکی ایجنڈا پر کام کررہے ہیں ۔یہ چاہتے ہیں کہ اتنی دہشت گردی اور انتہاپسندی کی جاے کہ نیٹوفورسزپاکستان کی سرزمیں پر اترکر مداخلت کرے ۔اپنے حقوق کا تحفظ ہمارا فرض ہے ۔چونکہ پاکستان ہم نے بنایا ہے اور اسی جرم میں دشمن کا ہدف ہم ہیں ۔لہذٰملت جعفریہ کا دفاع ہی پاکستان کا دفاع ہے ۔آج بھی قبائلی علاقہ جات میں پاکستان فورسزمحفوظ نہیں انہیں جگہ جگہ آپریشن کرنا پڑتا ہے ۔لیکن اس نازک صورتحال میں بھی پارا چنار وہ واحد جگہ ہے جہاں فورسز کو امن نظر آتا ہے ۔دہشت گردوں نے اس اسلامی مملکت میں مذہبی اقلیتوں کو بھی نہیں چھوڑا۔کسی کی بھی جان و مال محفوظ نہیں ۔یہ ہمارے لیے گھر میں بیٹھنے کا وقت نہیں ۔جس طرح نشتر پارک میں لاکھوں شیعہ گھروں سے نکل کر جمع ہوگئے وہی اتحاد اور خلوص پھر درکار ہے ۔کراچی سے پارا چنار تک سارے شیعہ مینار پاکستان لاہور میں جمع ہوں اور ایک نعرہ لگائیں یعنی لبیک یاحسین علیہ السلام ۔ہم ثابت کردیں کے ہم کسی سے نہیں ڈرتے ۔ذلت ہم سے دور ہے اس راہ میں موت آنا عزت کی موت ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button