پاکستان

پچھلے دو سال سے ناظم آبادایم کیوایم کے گڑھ میں شیعہ عمائدین کا قتل پر تشویش ہے۔مولانا مرزا یوسف حسین

mirza yousufشیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق مولانا مرزایوسف حسین نے ایک پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ناظم آبادمیں پچھلے دو سال سے ملت جعفریہ سے تعلق رکنھے والے عمائدین کی نسل کشی جارہی ہے ناظم آباد ایک حساس علاقہ بن چکا ہے مولانا محمد امینی پچھلے 25 سالوں سے میرے نائب کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے تھے ،ان کے قتل پر لوگوں میں تشویش بھی ہے اور افسوس بھی کہ ہم ملک میں نہیں جنگل میں رہتے ہیں ،کوئی قانون نام کی چیز نہیں، دہشت گردوں کا راج ہے ، دہشت گرد آزاد ہیں ،انھیں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومتی اداروں کا تحفظ حاصل ہے ،عدلیہ اور میڈیا آزاد نہیں ،حکومت جس چیز کو نہیں چاہتی میڈیا اس کو نہیں دیکھا سکتا ،حکومت وہ نہیں چاہتی جو امریکہ نہیں چاہتا ،یہاں8 کوئی پالیسی نہیں کوئی شخص محفوض نہیں دہشت گرد پکڑے جاتے ہیں ،وہ اعتراف کرتے ہیں کہ پھر قتل کریں گے ،لیکن چھوڑ دیے جاتے ہیں ،ناظم آباد ایم کیوایم کا گڑھ ہے پھلے یہاں دہشت گرد قدم نہیں رکھ سکتے تھے ،جب تک الطا ف حسین پاکستان میں تھے ان کا اثر تھا اب ان کی پالیسی اور فلسفہ صرف لندن میں ہی رہ گیا ہے،ایم کیوں ایم والے کہتے ہیں ایم کیوایم سے شیعوں کو متنفر کرنے کے لیے پروپیگنڈا کیا جاتا ہے ،لیکن ہم کہتے ہیں کہ یہ پروپیگنڈا نہیں ہے شیعہ سب دیکھ رہے ہیں ،مولانا امینی شہید ہوئے ہیں لیکن کسی سیاسی جماعت کی طرف سے اس قتل کی مذمت اور تعزیت نہیں کی گئی ہے ،انہوں نے کہاکہ احتجاج کس سے کریں حکمران انصاف پسند نہیں وہ صرف اپنے حکومت کی بقاچاہتے لہذا وہ اپنی آنکھ بند کر کے بیٹھے ہیں ،رحمان ملک قیام امن کے حوالے سے مخلص نہیں،جہاں ان کا مفاد ہوتا ہے وہ خود آکر آپریشن کرتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ تقریبا دو سال قبل ان کے بیٹے کو قتل کیا گیا تھا لیکن مقدمہ نہیں چلایہ عدلیہ کا حال ہے،انہوں نے کہاکہ پر تشدد احتجاج کی اجازت اسلام نہیں دیتا ،اس سے پرہیز کریں م دشمن جہنمی ہیں لیکن اسلام کے نام پر شیعوں کا قتل کرتے ہیں

متعلقہ مضامین

Back to top button