پاکستان

پارہ چنار آنےوالے امدادی کارواں پر القاعدہ اور طالبان کے دہشت گردوں کا حملہ

taliban_attackپاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں دوبارہ بدامنی پھیلانے کی سازشیں ہورہی ہیں۔ پارہ چنار آنےوالے امدادی کارواں پر القاعدہ اور طالبان کے دہشتگردوں نے حملہ کرکے سات ٹرکوں کو تباہ کردیا اور دس ٹرکوں کا سامان لوٹ کرلےگئے ۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے ذیلی سڑک کے استعمال کئے جانے پر اصرار کا نتیجہ اور اگر  یہ کاروان اپنے مقررہ راستے سے جاتا تو ہرگز یہ واقعہ پیش نہ آتا ۔متاثرین اس کاروائی کو سیکورٹی فورسز اور طالبان دہشت گرودوں کی ملی بھگت کا نتیجہ قرار دیا ہے ۔
اطلاعات کے کےمطابق طالبان کی فائرنگ میں ایک سرکاری فوجی اور ایک ڈرائیور زخمی ہوا جبکہ متعدد ڈرائيور لاپتہ ہیں ۔ پارہ چنار کےلئے سامان لانے والی گاڑیوں سے حکومتی کارندے اور پولیس والے بھاری رشوت لیتے ہیں اور رشوت نہ دئےجانے کی صورت میں انہیں جانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
پارہ چنا کے امدادی کاروان پر یہ حملہ طوری اور بنگش قبائل کےساتھ حقانی گروپ کے مذاکرات کے موقع پرکیا گيا ہے۔
اس سے قبل محرم میں اسلام آباد میں انجام دیئےجانے والے مذاکرات ناکام ہوچکے تھے ۔ ان مذاکرات میں حقانی گروہ نے پارہ چنار سے القاعدہ اور طالبان کے دہشتگردوں کےلئے راھداری کامطالبہ کیا تھاتاہم طوری اور بنگش قبائل نے طالبان دہشت گردوں کویہ سہولت دینے سے انکار کردیا ہے تاہم بتایا جاتا ہے کہ طالبان دہشت گردوں نے دوبارہ حملے کرکے پارہ چنار کے باشندوں پردباؤ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔
چند روز قبل طالبان دہشت گردوں نے طوری قبیلے کے ایک طالب علم کو اغواکرکے بڑے بہیمانہ طریقے سے شہید کردیا تھا۔
حقانی اور القاعدہ گروہوں کا مرکز شمالی وزیرستان ہے جس پرامریکہ تقریبا روزآنہ میزائل حملے کر رہا ہے اسی وجہ سے ان دہشت گرد وں کے سرغنہ کرم ایجنسی میں آکر روپوش ہوگئےہیں۔
جس کی بنا پر علاقےمیں دہشتگردانہ کاروائيوں میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ پاکستان کی سکوریٹی فورسز بھی فوج اور آئي ایس آئي کی پیروی کرتےہوئے پارہ چنار کے محاصرے کی حامی اور طالبان کےساتھ ہماہنگ ہیں۔
پارہ چنار کےلوگوں کا خیال ہے کہ اگر پاکستانی فوج اگر امریکہ اور نیٹو کی فوج کے خلاف جنگ کرنا چاہتی ہےتو اسے امریکہ کے خلاف اعلان جنگ کردینا چاہیے اس صورت میں طوری اور بنگش قبائل محاذ پر سب سے آگے آگے دکھائی دیں گے اور اپنی فوج سے پہلے جان قربان کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button