پاکستان

سانحہ عاشورا کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطحی کمیشن بنایا جائے۔علامہ ساجد علی نقوی

1

کراچی۔متحدہ مجلس عمل کے مرکزی نائب صدر اور معروف عالم دین علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ حکومت سانحہ عاشورا کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطحی کمیشن قائم کرے،ان خیالات کا اظہار علامہ ساجد نقوی نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پرشیعہ علماء کونسل سندھ کے صوبائی صدرمولانا جعفر سبحانی،صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا ناظر عباس اور مولانا سید شہنشاہ نقوی کے علاوہ مولانا عون محمد نقوی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ عصر عاشور کراچی میں عزاداران امام حسین علیہ السلام کو خون میں نہلا کر ایک بار پھر عاشورائے کربلا کی یاد تازہ کر دی گئی ہے،ان کا کہنا تھا کہ دشمن کی ہمیشہ

 سے کوشش رہی ہے کہ ملت جعفریہ کو حق و صداقت کے راستے سے ہٹا دیا جائے جبکہ اس کے بر عکس دشمن کو ہمیشہ ناکامی کا ہی سامنا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ شہداء کی قربانیوں کے نتیجہ میں پاک سر زمین سے شدت پسندی ،دہشت گردی،بد امنی اور قتل وغارت گری کا خاتمہ ہو گا اور اس سر زمین پر امن و اخوت،محبت و الفت اور یگانگت کو فروغ حاصل ہو گا۔انہوں نے کہا کہ عصر عاشورا کراچی میں جلوس عزا میں ہونے والا دھماکہ ایک سنگین المیہ ہے جس کا فرقہ واریت سے قطعاً تعلق نہیں ہے۔ علامہ ساجس علی نقوی کا کہنا تھا کہ یہ سانحہ منظم منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا کہ جس کے نتیجہ میں ٤٨ قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوا اور مزید یہ کہ سانحہ کے بعد پلاننگ کے تحت جلاؤ گھراؤ کے عمل کا مقصد سانحہ عاشورا کو پس پشت ڈالنا تھا،ان کا کہنا تھا کہ سانحہ عاشورا کے بعد منظم منصوبہ بندی کے تحت جلاؤ گھراؤ کا ایک اور مقصد پاکستان کی معیشت کو نقصان اور پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا تھا،انہوں نے کہا کہ سانحہ عاشورا کے بعد شیعہ بے گناہ جوانوں کی بلا جواز گرفتاریاں مزید انتشار و بد امنی کا باعث ہو سکتی ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بے گناہ عزاداروں اور ماتمی جوانوں کی گرفتاریوںکا سلسلہ فی الفور روکا جائے اور سانحہ کے حقیقی شر پسندوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے،ان کا کہنا تھا کہ سانحہ عاشورا ان شر پسند عناصر کی کاروائی ہے جو مملکت خداد پاکستان کو مستحکم نہیں دیکھنا چاہتے۔ علامہ ساجد نقوی نے مطالبہ کیا کہ سانحہ عاشورا کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائیں اور اس سلسلہ میں سیاسی مصلحتوں سے بالا تر ہو فوری اقدامات کئے جائیں،ان کا کہنا تھا کہ ہمیں انسانی جانوں کے زیاں اور تاجر برادری کے مالی نقصان پر بھی دلی دکھ ہے جیسے متاثرہ تاجروں کے لئے فنڈ قائم کر دیا گیا ہے جو ایک مستحسن اور بر وقت اقدام ہے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسی طرح شہدا کے لواحقین اور ذخمیوں کو فی الفور معاوضے کی ادائیگی کو بھی یقینی بنایا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ اور کل بلدیہ ٹاؤن میں ہونے والہ دھماکہ پاکستان کی گھمبیر صورت حال کی غمازی کرتا ہے انہوں نے واضح کیا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ سانحہ عاشورا کو ٹیسٹ کیس بنا کر حقائق کو منظر عام پر لانے کے لئے اعلی سطحی کمیشن قائم کیا جائے اور اصل مجرموں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔آخر میں انہوں نے سانحہ عاشورا کے موقع پر دینی جماعتوں ،اور دیگر فلاحی اداروں کے کارکنان کا بھی شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے اس مشکل گھڑی میں ذخمی عزاداروں کو اسپتالوں میں منتقل کرنے میں کردار ادا کیا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button