امن مذاکرات کیلئے مدت بڑھانے سے صیہونی حکومت کا انکار
صیہونی حکومت نے امن مذاکرات کے دوبارہ آغاز کیلئے فلسطین کی خود مختار انتظامیہ کی درخواست کو مسترد کردیا۔ ذرائع کے مطابق ایسی حالت میں کہ امن سمجھوتے کے حصول کیلئے فریقین کیلئے امریکہ کی جانب سے مقرر کی جانے والی نو مہینے کی مہلت ہونے میں صرف ایک ہفتے کا وقت باقی بچا ہے، فلسطین کی خود مختار انتظامیہ کے سربراہ نے کل نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے مذاکرات کیلئے مقررہ مدّت میں مزید تین مہینے بڑھائے جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا اس شرط کے ساتھ کہ صیہونی حکومت، صیہونی آبادکاری کا عمل بند کرے اور فلسطین کی آئندہ حکومت کی سرحدوں کے جائزے پر اپنی رضامندی کا اظہار کرے۔فلسطین کی خود مختار انتظامیہ کے سربراہ نے اسی طرح یہ بھی کہا کہ فلسطینی قوم، جون سنہ انّیس سو سڑسٹھ کی سرحدوں کی بنیاد پر فلسطینی حکومت کی تشکیل کی خواہاں ہے۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ صیہونی حکومت کے ایک عہدیدار نے اس درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے یہ دعوی کیا ہے کہ فلسطین کی خود مختار انتظامیہ امن سمجھوتے کا حصول نہیں چاہتی۔ اس صیہونی عہدیدار نے کہا ہے کہ صیہونی آبادکاری کا عمل ہرگز نہیں رکے گا اور نہ ہی ایسی سرحدوں کا کوئی جائزہ لیا جائیگا۔واضح رہے کہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے چوتھے مرحلے پر عملدرآمد سے صیہونی حکومت کے انکار کے بعد انتیس مارچ سے فریقین کے درمیان مذاکرات کا عمل تعطل سے دوچار ہے۔