فلسطینی گروہوں کی عرب لیگ کے فیصلے پرتنقید
فلسطینی گروہوں نے فلسطینی انتظامیہ اور صیہونی حکومت کے درمیان جاری مذاکرات کی حمایت کرنے کے عرب لیگ کے حالیہ فیصلے پرتنقید کی ہے۔
فلسطین کےانفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کےمطابق تحریک حماس اور تحریک جہاد سمیت کئی فلسطینی تنظیموں نے اپنے الگ الگ موقف میں ساز باز مذاکرات کی حمایت کے عرب لیگ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے صیہونی حکومت اور فلسطینی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کو لاحاصل قرار دیتے ہوئے اس کی بھرپور مخالفت پرتاکید کی۔
تحریک حماس کے سینئر رکن صلاح البردویل نے ساز مذاکرات کی پرزورمخالفت کرتے ہوئے عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کی جانب سے مذاکرات کی مدت بڑھائے جانے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تحریک مزاحمت فلسطینی زمینوں کی آزادی کو نظرانداز نہيں کرےگی۔
عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین اور جہاد اسلامی فلسطین کے رہنماؤں نے بھی اپنے بیان میں عرب لیگ کےموقف کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اسے سیاسی حیرانی سے تعبیرکیا اور کہا کہ صیہونی حکومت فلسطینیوں کے لئے کسی طرح کے حق کی قائل نہيں ہے اور وہ ہرگزامن نہيں چاہتی ۔ واضح رہے کہ امریکہ کی ثالثی سے فلسطینی انتظامیہ اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کا ایک نیا دور جون 2013 میں شروع کیا گیا لیکن صیہونی حکومت کی خلاف ورزیوں کے باعث ایک بار پھر تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔