لبنان

لبنان پر بھی مغرب و اسرائیل نواز دہشت گردوں کا حملہ/ سرکاری دفاتر پر قبضے کی کوششیں ناکام

14marachرپورٹ کے مطابق کے مطابق العالم ٹی وی نیٹ ورک نے بیروت میں صہیونیوں سے وابستہ دہشت گردوں کے ہاتھوں لبنانی انٹیلجنس ایجنسی کے اعلی اہلکار وسام الحسن کی تدفین کے بعد بیروت میں حریری گروپ سے وابستہ افراد کی طرف سے ریاستی دفاتر پر حملوں کی براہ راست تصویریں نشر کیں۔
اس رپورٹ کے مطابق جھڑپوں میں ایک شخص کے مرنے اور کئی سرکاری اہلکاروں اور بلوائیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
پولیس نے 14 مارچ دھڑے سے وابستہ بلوائیوں کو ہیڈکوارٹرز میں داخلے سے روکنے کے لئے آنسو گیس استعمال کی۔
العالم کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق بلوائیوں کی طرف سے ممکنہ حملوں کو روکنے کے لئے سرکاری فوجی گاڑیاں تعینات کی گئی ہیں۔

14 مارچ دھڑے کے بلوے؛
بیروت کی کئی اہم شاہراہیں بند ہوگئیں
14 مارچ اور المستقبل دھڑوں کے حامیوں نے لبنانی دارالحکومت میں متعدد شاہراہیں بند کردیں۔
اطلاعات کے مطابق وسام الحسن کی شہادت کو دستاویز بنا کر لبنان میں بلوؤں کا آغاز کیا اور شہر کی کئی شاہراہوں کو بند کردیا حالانکہ غیرجانبدار حلقوں کا کہنا ہے کہ شہید وسام کے قتل میں صہیونی ریاست سے وابستہ دہشت گرد ملوث ہیں اور ان افراد کا 14 مارچ دھڑے سے تعلق کے امکان کو بھی نظر سے دور نہیں رکھا جاسکتا۔
14 مارچ دھڑے کے حامیوں نے ٹائروں کو آگ لگا کر طرابلس اور عکار نامی شاہراہوں کو بند کیا جبکہ حکومت لبنان نے تمام دھڑوں سے اپیل کی ہے کہ وہ وسام کے قتل کی تحقیقات کا انتظار کریں اور ایک دوسرے پر الزام لگانے سے پرہیز کریں۔
نیز بلوائیوں نے صیدا سے بیروت جانے والی شاہراہ کو بھی بند کردیا اور اسپورٹس ٹاؤن کی سڑک پر بھی ٹائر جلادیئے۔
ان اطلاعات کے مطابق سیکورٹی فورسز نے بلوائیوں کو منتشر کرنے کے بعد سرکاری عمارتوں کے ارد گرد امن قائم کیا۔
14 مارچ دھڑے کے بلوے؛
شمالی لبنان: 14 مارچ دھڑے کے مسلح حامی سڑکوں پر آگئے
لبنان سے موصولہ اطلاعات کے 14 مارچ دھڑے کے مسلح بلوائیوں نے شمالی شہر طرابلس کی سڑکوں پر ہتھیاروں سے لیس ہوکر مظاہرہ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق لبنانی دارالحکومت بیروت میں بلوؤں اور 14 مارچ دھڑے کے حامیوں کی طرف سے سرکاری عمارتوں کی کوششوں کے موقع پر اسی دھڑے سے وابستہ مسلح بلوائی شمالی شہر طرابلس میں بھی مظاہرے کئے ہیں۔ سرکاری فورسز نے طرابلس میں وزیر اعظم کی رہائشگاہ کے امن کو یقینی بنایا۔
14 مارچ دھڑے کے بلوے؛
بیروت میں بلؤوں کے بعد 14 مارچ دھڑے کے راہنما اچانک ذرائع ابلاغ میں فعال
14 مارچ دھڑے کے بلوائیوں کی طرف سے لبنانی حکومت کے ہیڈکوارٹر پر حملے کی ناکامی کے بعد اس گروپ کے راہنما ٹی وی اسکرینوں پر ظاہر ہوئے اور اپنے حامیوں سے اپیل کی کہ فوری طور پر سڑکوں کو ترک کرے اپنے گھروں کی طرف لوٹیں۔
اطلاعات کے مطابق 14 مارچ کے اسرائیل نواز رہنما اور سابق وزیر اعظم فؤاد سنیورے نے لبنانی انٹیلیجنس ادارے کے سربراہ حسن الوسام کے جنازے کے مراسمات میں اشتعال انگیز لب و لہجہ اختیار کیا اور کہا: جب تک حکومت استعفی نہیں دے گی قومی مذاکرات کا انعقاد ہرگز ممکن نہ ہوگا۔ اسی شخص نےحکومت کے مرکزی ہیڈکوارٹرز پر اپنے حامیوں کے حملے کی ناکامی کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری عمارتوں کا تحفظ ہونا چاہئے اور یہ کہ سرکاری عمارتوں پر قبضہ کرنے کی کوششیں قابل قبول نہيں ہیں!
14 مارچ دھڑے نیز المستقبل پارٹی کے سعودی ـ صہیونی نواز سربراہ اور سابق وزیر اعظم سعد الحریری نے بھی اس حملے کی ناکامی کے بعد اپنے حامیوں کو گھروں میں جانے کی دعوت دی۔
14 مارچ دھڑے کے بلوے؛
لبنانی اہلکار کی شہادت سے 14 مارچ دھڑے نے ناجائز فائدہ اٹھایا
شام کے رکن پارلیمان نے کہا کہ 14 مارچ دھڑے نے شہید وسام الحسن کی شہادت کے واقعے سے ناجائز فائدہ اٹھاکر حکومت شام کو ملزم ٹہرانے کی ناکام کوشش کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق شامی رکن پارلیمان خالد العبود نے اتوار کے روز العالم سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کسی زمانے میں جب لبنان کے حالات کافی نازک ہوچکے تھے دشمن نے رفیق حریری کو قتل کرکے ان کے قتل سے ناجائز فائدہ اٹھایا اور شام کو مورد الزام ٹہرایا لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ وہ ایک سازش تھی اور آج وہی لوگ شہید وسام الحسن کی شہادت کے بہانے ایک بھر شام پر ان کے قتل کا الزام لگانے کے لئے کوشاں ہیں اور حکومت شام وسام الحسن کے قتل کی سازش نیز اس قتل کی ذمہ داری شام پر عائد کرنے کی سازش کی شدید مذمت کرتی ہے۔
انھوں نے کہا: جن لوگوں نے الحریری کے قتل میں شام کو ملوث قرار دینے کی کوشش کی تھی کچھ عرصہ بعد حکومت شام سے معافی مانگنے پر مجبور ہوئے کیونکہ انھوں نے الحریری کے خون کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا تھا۔
انھوں نے کہا: لبنان کے ان ہی لوگوں کو آج شہید وسام الحسن کے خون کی ضرورت تھی تا کہ چور دروازے سے ایک بار پھر ایوان اقتدار پر قابض ہوجائیں۔
14 مارچ دھڑے کے بلوے؛
وسام الحسن کی شہادت؛ دہشت گردوں کا حکومت لبنان کے خلاف اعلان جنگ
لبنانی سیاستدان نے لبنان کی داخلی سلامتی فورسز کے کمانڈر بریگیڈیئر وسام الحسن کی دہشت گردی کی کاروائی میں شہادت کو دہشت گردوں کی طرف سے حکومت لبنان کے خلاف اعلان جنگ کے مترادف قرار دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق لبنانی سیاستدان نے اتوار کے روز ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وسام الحسن پر قاتلانہ حملہ حکومت لبنان کے خلاف اعلان جنگ ہے اور شہید وسام پر قاتلانہ حملے کی ذمہ داری صہیونی ریاست پر عائد ہوتی ہے۔
لبنانی سیاستدان "طنوس قرداحي” نے کہا: 14 مارچ دھڑے کا یہ دعوی بے بنیاد ہے کہ شہید وسام الحسن کا تعلق ان سے تھا کیونکہ شہید وسام الحسن کا تعلق لبنانی قوم سے تھا۔
لبنانی جماعت "الکتائب” کے رکن نے کہا: وسام الحسن لبنان کے کامیاب ترین سیکورٹی اہلکار تھے اور ان کے قتل سے لبنان کی سلامتی کے نظام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
انھوں نے حکومت لبنان سے مطالبہ کیا کہ وہ شہید وسام کے قتل کے بارے میں تحقیقات کا جلد از جلد آغاز کرے اور اپنی تحقیقات کے نتائج سے قوم کو آگاہ کرے۔
قرداحی نے صہیونی ریاست پر اس بزدلانہ حملے کی ذمہ داری عائد کی اور لبنان میں سلسلہ وار قاتلانہ حملوں میں ملوث قاتلوں اور ان کے پس پردہ حامیوں کو بے نقاب کرے۔
14 مارچ دھڑے کے بلوے؛
لبنان میں بحران صہیونی ریاست ملوث
لبنانی سیاستدان نے کہا کہ وسام الحسن پر قاتلانہ حملہ بڑی حد تک رفیق حریری پر ہونے والے حملے سے ملتا جلتا تھا اور وسام الحسن کے قتل سے صرف صہیونی ریاست کو فائدہ پہنچا ہے۔
اطلاعات کے مطابق لبنانی سیاستدان خالد الرواس نے اتوار کے روز ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صہیونی ریاست لبنان میں فتنہ انگیزی اور عدم استحکام کے درپے ہے اور وہ مزاحمت تحریک سے اپنی ناکامیوں اور مقبوضہ سرزمینوں میں حزب اللہ کے حالیہ ڈرون مشن کا بدلہ لینا چاہتی ہے۔ جبکہ سنہ 2000 اور سنہ 2006 میں بھی اس ریاست کو حزب اللہ کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انھوں نے کہا: 14 مارچ دھڑے کی طرف سے نجیب میقاتی حکومت کے استعفے کا مطالبہ اور دہشت گردی کی اس کاروائی کی ذمہ داری حکومت پر ڈالنے کی کوشش کا کوئی جواز نہيں ہے اور اتوار کے بلوؤں سے معلوم ہوتا ہے کہ 14 مارچ دھڑا ہر قیمت پر اقتدار میں لوٹنا چاہتا ہے۔
انھوں نے کہا: حکومت کے استعفے سے کوئی بھی مسئلہ حل نہيں ہوگا کیونکہ نجیب میقاتی کے حالیہ موقف شام کے بحران اور صہیونی ریاست کی طرف سے ممکنہ انتقامی کاروائیوں کے پیش نظر حفظ ما تقدم کے خاطر تھا تا کہ ناخوشگوار واقعات کا سد باب کیا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button