لبنان

حریری قتل ٹریبیونل امریکی اور صیہونی ہے, سید حسن نصراللہ۔

shamseddin20110702190738530حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے رفیق حریری قتل کیس ٹریبیونل کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ٹریبیونل امریکی اور صیہونی ہے۔
سید حسن نصراللہ نے ہفتہ کی رات کو ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ٹریبیونل کوسیاسی مقاصد کے لئے بنایا گيا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حریری ٹریبیونل کا فیصلہ حزب اللہ کی دشمنی پرمبنی ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اس فیصلے کی علامتیں اس وقت سامنے آنے لگي تھیں جب صیہونی حکومت کو تینتیس روزہ جنگ میں حزب اللہ کے جوانوں کے ہاتھوں تاریخی ہزیمت اٹھانی پڑی تھی۔ سیدحسن نصراللہ نے کہا کہ حریری ٹریبیونل کے خاص اہداف ہیں اور وہ جب بھی چاہے انہیں حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔
انہوں نے کہا اس عدالت کا سب سے خطرناک مقصد لبنان میں مذہبی جنگ اور فتنے کی آگ بھڑکانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس عدالت نے صیہونی حکومت سے پوچھ گچھ کرنے کے بجائے اس کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ حزب اللہ کے پاس ایسے ثبوت موجود ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ ٹریبیونل کے ستانوے کمپیوٹر اسرائيل سے ہوتے ہوئے لےجائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا کے مختلف قانونی اداروں سے مشورہ کیا تھا جس کے بعد ان اداروں نے کہا کہ صیہونی حکومت پر مقدمہ چلانے کے لئے یہ شواہد کافی ہیں۔ سیدحسن نصرااللہ نے کہا کہ حریری ٹریبیونل کے جج بلمار کا ایک قابل اعتماد کارکن، مرحوم آيت اللہ سید حسن فضل اللہ پر بم دھماکے سے حملہ کرنے میں ملوث ہے جس میں دسیوں افراد شہید ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحقیقات ایک غیر جانبدار ٹیم کو انجام دینی چاہیے تھیں لیکن اس ٹریبیونل کے سارے کارکن یا سب کے سب امریکہ کی جاسوسی ایجنسی سے جڑے ہوئے ہیں۔ سیدحسن نصراللہ نے کہا کہ ہم حریری ٹریبیونل کے فیصلے کو اپنے اوپر حملے سے تعبیر کرتےہیں۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ حریری ٹریبیونل کے فیصلے کا مقصد یہ ہے کہ میقاتی کی حکومت اعتماد کا ووٹ نہ لے سکے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ صیہونی حکومت اور ان کےآلۂ کار کسی بھی صورت میں میقاتی کی حکومت کو سرنگوں کرنا چاہتےہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ حزب اللہ کے خلاف نفسیاتی جنگ کا حصہ ہے لیکن حزب اللہ صیہونی حکومت کے ہر خطرے سے مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کا حامی ٹریبیونل رفیق حریری کے قتل کے حقائق واضح نہیں کرسکتا۔
سید حسن نصراللہ نے اپنے خطاب کے دوران ایسے ثبوت و شواہد پیش کئے جن سے صاف واضح ہو جاتا ہےکہ حریری ٹریبیونل کے کارکن امریکہ کے پٹھو اور صیہونی حکومت کے مفادات میں کام کرنے والے ہیں۔انہوں نے اس حقیقت کے پیش نظر سوال کیا کہ کیا ایسا ٹریبیونل جو امریکہ کا آلۂ کار اور صیہونی حکومت کا حامی ہو وہ حقائق پیش کرسکتا ہے؟
ادھر لبنان اور عالم اسلام کی اہم شخصیتوں نے سید حسن نصراللہ کے خطاب پررد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیدحسن نصرااللہ نے اپنے خطاب سے دشمنوں کو شکست دیدی ہے۔
لبنان کے سینئر سیاسی رہنما میشل عون نے کہا کہ اب سیدحسن نصراللہ کی تقریرنے ایسا اثر کیا ہے کہ دشمن کی ساری چالیں ناکام ہوگئي ہیں اور اب لبنان فتنوں اور مذہی جھگڑوں سے محفوظ رہے گا۔ شہر صیدا میں اہل سنت کے امام جمعہ شیخ عفیف نابلسی نے کہا کہ سیدحسن نصراللہ کا کہنا صحیح ہے کہ سامراج حریری ٹریبیونل کے سہارے لبنان کے خلاف سازشیں کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button