![](media/k2/itemss/srcc/b26d9bd0c52e32ce2bcd4b122cac5c55.jpg)
![hizbullah](images/stories/2010/06/hizbullah.jpg)
صیہونی حکومت کی بحریہ کے سربراہ نے بھی اعتراف کرلیا ہے کہ حزب اللہ نے جو تصویریں پیش کی تھیں ان سے ثابت ہوتا ہےکہ صیہونی حکومت رفیق حریری کے قتل میں ملوث ہے۔ صیہونی بحریہ کے سربراہ نے انصاریہ میں ہلاک ہونے والے صیہونی فوجیوں کے اھل خانہ کے نام پیغام میں باقاعدہ طورپر اعتراف کیا ہےکہ حزب اللہ کے سربراہ نے اگست میں پریس کانفرنس میں اسرائیلی طیاروں کی جوتصویریں پیش کی تھیں وہ حقیقی ہیں ۔ ادھر صیہونی حکومت کے ایک فوجی مبصر امیر بارشالوم نے صیہونی
ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے انصاریہ علاقے پر کئي پروازیں کی تھیں اور حزب اللہ ان طیاروں کا کمیونیکیشن کیچ کرنے میں کامیاب ہوگئي اس طرح حزب اللہ کو اس بحری جہاز کا بھی پتہ چل گيا جس نے اسرائیلی کمانڈوز اتارے تھے، اس فوجی مبصر نے کہا کہ جو تصویریں اسرائيلی وزارت دفاع اور شمالی کمانڈ کو بھیجی گئی تھیں وہ حزب اللہ نے بھی حاصل کرلیں ۔ یادرہے صیہونی حکام نے بارہا اعتراف کیا ہےکہ حزب اللہ کے پیش کردہ ثبوت وشواہد صحیح اور حقیقی ہوتے ہیں اور رفیق حریری کے قتل کے بارےمیں حزب اللہ نے جو ثبوت پیش کئےہیں ان کےبارےمیں صیہونی حکام کے اعترافات سے معلوم ہوتا ہےکہ صیہونی حکومت لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری کے قتل میں ملوث ہے۔