یمن

شیعیان یمن پر سعودی بمباری بدستور جاری ہےشیعیان یمن پر سعودی بمباری بدستور جاری ہے

shiahouthi1-300x202

الحوثی تحریک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یمن کے شمال میں مختلف شیعہ علاقوں پر 3800 میزائل، توپ اور مارٹر گولے گرے ہیں اور طیاروں نے صعدہ صوبے کے مختلف علاقوں پر 21 مرتبہ بمباری کی ہے. بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی فضائیہ نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 21 حملے کرکے شیعیان یمن اور یمن کے عوام و مملکت کے خلاف اپنی شدید دشمنی کا ایک اور ثبوت فراہم کیا ہے.سعودی طیاروں نے ہزاروں اعلامئے شیعہ علاقوں پر گرائے ہیں

 جن میں سعودی مفتیوں کے فتوے درج ہیں اور ان فتؤوں میں سعودی افواج کا مقابلہ اور انہیں یمن میں داخلے سے روکنا حرام قرار دیا گیا ہے!! الحوثی تحریک نے بھی اپنے بیان میں سعودی جارحیت کے مقابلے کے بارے میں کہا ہے کہ بیرونی جارحیت کے مقابلے میں اپنا دفاع نہ صرف جائز ہے بلکہ قرآن مجید کے مطابق یہ ہر قوم کا مسلّمہ حق ہے.الحوثی تحریک نے اپنے بیان میں جبل المدود پر سعودی افواج کے نئے حملے کی رپورٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی افواج کو ان حملوں میں ایک بار پھر شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے. تحریک نے کہا ہے کہ المجدعہ کے علاقے میں بھی سعودی افواج نے خفیہ طور پر ایک حملہ ترتیب دیا تھا تا ہم شیعہ مجاہدین نے سعودی حیلہ گری کا بروقت سراغ لگایا اور ایک گھنٹے کی شدید جھڑپ کے بعد سعودی فوجی کئی لاشیں چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں۔ اس بیان میں بتایا گیا ہے کہ شیعہ مجاہدین نے الجابری کے سعودی فوجی اڈے ـ جو مجاہدین کے قبضے میں ہے ـ پر بھی سعودی عرب کا نیا حملہ ناکام بناتے ہوئے ایک سعودی ٹینک تباہ کردیا ہے اور آل عقاب کے علاقے میں سعودی توپخانے کا جواب توپخانے سے دیا ہے. دریں اثناء شیعہ مجاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم القاعدہ یمنی آمر علی عبداللہ صالح الاحمر کے ساتھ قریبی تعاون کررہی ہے. اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ القاعدہ نے اگست کے مہینے میں عبداللہ صالح کی ایما پر جرمنی کے متعدد باشندوں کو اغوا کرکے ان میں سے بعض کو المناک انداز میں موت کے گھاٹ اتارا تھا اور حکومت یمن نے دہشت گردی کے اس اقدام کا الزام حوثی مجاہدین کے سر تھونپ کر شیعیان یمن کے خلاف چھٹی جنگ کا آغاز کردیا تھا۔ دریں اثناء شیعہ مجاہدین نے منزالہ کے علاقے میں ایک فوجی اڈے پر حملہ کرکے سعودی عرب اور یمن کی افواج کو بھاری نقصان پہنچاتے ہوئے انہیں یہ فوجی اڈہ چھوڑنے پر مجبور کردیا جبکہ سعودی عرب نے قدیمی صعدہ میں عوام کے گھروں پر بمباری کرکے متعدد گھروں کو مسمار اور ایک مسجد کو مسمار کیا ہے جبکہ سعودی فضائیہ نے جبل الدخان پر دو بار حملے کئے ہیں گوکہ جبل المدود اور جبل الدخان پر شیعہ مجاہدین کا کنٹرول ہے اور جن دوسرے علاقوں پر مجاہدین نے قبضہ کیا ہے ان پر دوبارہ قبضہ اب سعودی افواج کے لئے ڈراؤنے سپنے میں تبدیل ہوگیا ہے اور مجموعی طور پر یمنی اور سعودی افواج کو زمینی جنگ میں مکمل طور پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے.

 

متعلقہ مضامین

Back to top button