دنیا

ملیشیا میں 200 شیعه گرفتار

malysiaملیشیا حکومت کےاعلیٰ حکام نے یہ کہتے ہوئے کہ شیعہ صحیح راستے سے بھٹک گئے ہیں انہیں سرگرمیوں اور فعالیت کا موقع نہی دیتے ۔خیبرنیوز سے منقولہ رپورٹ کے مطابق ، 200 سے بھی زیادہ شیعه جس میں ایرانی ، پاکستانی اور انڈونیشیا کے شامل ہیں ملیشیاحکومت  نے انہیں اسلامی قوانین کے نقض کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا اور ملیشیاحکومت کے ایک عھدیدار نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ فقط سنی مذھب قانونی ہے اور دوسروں ک و فعالیت کی اجازت نہی ہے ۔
زین العابدین ایک معروف محقق نے ان باتوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ملیشیا خود کو ایک طالبانی ملک میں تبدیل کرنے کی کوشش میں ہے کیوں کہ اس ملک میں فقط طالبانی افکار کو فعالیت کرنے کی کوشش میں ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ ملیشیا کا شمار ان ممالک میں سے ہوتا ہے جہاں مسلم ابادی زیادہ ہے مگر یہاں شیعہ کو مذھب کی ترویج پر پابندی ہے ۔
واضح رہے کہ ملیشیا میں سن 1996 سے اج تک مسلسل شیعوں کو گرفتار کیا جارہا ہے اور گذشتہ دو ماہ میں بھی کچھ شیعوں کو جو ایک نماز خانے میں نماز ادا کررہے تھے ان پر حملہ کرکے انہیں گرفتار کرلیا گیا جب کہ ملیشیا کے قانون کے مطابق ھر کسی کو مذھبی ازاد حاصل ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button