سعودی عرب

شاہ عبداللہ نے امریکہ سے ایران پر حملے کا مطالبہ کیا تھا

king_abdullahوکی لیکس نے حال ہی جاری کی جانے والی دستاویزات میں انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے خفیہ طور پر امریکہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر کے انہیں تباہ کر دے۔
رپورٹ کے مطابق وکی لیکس کی حال ہی میں جاری کی جانے والی دستاویزات میں دعوی کیا گيا ہے کہ شاہ عبداللہ نے کئی بار امریکہ کو اس بات کی ترعیب دلائی تھی کہ وہ ایران پر حملہ کر کے اس کے ایٹمی پروگرام کو ختم کر دے۔ وکی لیکس نے یہ دعوی بھی کیا کہ واشنگٹن میں سعودی عرب کے  سفیر عادل الجبیر نے اپریل دو ہزار آٹھ میں جنرل ڈیوڈ پیٹریاس سے ملاقات کے بعد ریاض میں امریکی سفارت خانے سے کہا کہ شاہ عبداللہ نے امریکہ سے کہا کہ اس سانپ کا سر کچل دو۔
وکی لیکس کی دستاویزات کے مطابق قطر بحرین متحدہ عرب امارات اور اسی طرح اسرائیل کی حکومت سمیت علاقے کے بعض عرب ملکوں کے سربراہوں نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے پرامن ایٹم پروگرام کو اپنے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے امریکہ سے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
وکی لیکس کے یہ دعوے اور دستاویزات ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہیں کہ جب شروع میں یہ ویب سائٹ واشنگٹن کی جنگ پسندانہ پالیسیوں کا پردہ چاک کرنے اور عراق و افغانستان میں عام شہریوں کے قتل عام کی مذمت کرنے کے درپے تھی۔ لیکن تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ حال ہی میں وکی لیکس نے جو دستاویزات جاری کی ہیں درحقیقت یہ ایک ایسا ڈرامہ ہے جو امریکہ کے خفیہ اداروں نے بڑی دقت و مہارت سے تیار کیا ہے تا کہ اس طریقے سے امریکہ کی داخلی مشکلات و مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹائي جا‏ئے اور علاقے کے حالات کو الٹا دکھا کر ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے راستہ ہموار کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button