![](media/k2/itemss/srcc/cd07d68530af5ff708a839a09e003209.jpg)
![arab](images/stories/2010/06/arab.jpg)
صیہونی حکومت کی بدنام زمانہ جاسوس تنظیم موساد کے سربراہ نے سعودی حکام سے ملاقات کرکے انہیں ایران کے خلاف اکسانے کی کوشش کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق صیہونی جاسوس سرغنے نے سعودی حکام کے ساتھ ایران پراسرائيل کے ممکنہ حملوں
کےبارےمیں بھی گفتگو کی ہے۔ پریس ٹی وی کے مطابق ورلڈ نیٹ ڈیلی ویب سائٹ نے سعودی حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہےکہ صیہونی جاسوس تنظیم موساڈ کے سرغنے مئیر دوگان نے حالیہ ہفتوں میں سعودی عرب کے حکام سے ملاقات کی ہے۔ اس رپورٹ میں آیا ہےکہ صیہونی حکومت ایران پرحملے کرنے کےلئے سعودی عرب کی فضا سے استفادہ کرنا چاہتی ہے اور اس بارےمیں سعودی حکام کی موافقت حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ دراین اثنا اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیردفاع بریگيڈیر احمد وحیدی نے سعودی حکام کے ساتھ موساڈ کے سرغنےکی ملاقات پررد عمل ظاہر کرتےہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پرصیہونی حکومت کی کسی بھی قسم کی جارحیت اس غاصب حکومت کے خاتمے کا سبب بنے گي۔ ادھر امریکی وزارت جنگ پنٹاگون کے آگاہ ذریعے نے حال ہی میں ٹائمز سے گفتگو میں کہا تھا کہ اسرائیل نے سعودی عرب کی فضائي حدود بالخصوص شمالی فضائي حدود سے استفادہ کرنے کی اجازت لے لی ہے۔ سعودی عرب کے وزیرخارجہ سعود الفیصل نے ان دعووں کو مسترد کرتےہوئے یہ دعوی کیا ہے کہ سعودی عرب اس بات کی ہرگز اجازت نہيں دے گا کہ کوئي ملک اور حکومت سعودی قلمرو کواستعمال کرکے دوسرے ملک اور قوم پرحملہ کرے۔ سعودی الفیصل نے کہا کہ یہ بات خاص طورسے صیہونی حکومت کے لئے کہی جارہی ہے کیونکہ سعودی عرب نے صیہونی حکومت کے ساتھ مکمل طرح سے تعلقات منقطع کرلئے ہیں۔