شیعہ نماز جماعت پر پابندی,سعودی حکام اہل تشیع کو عقیدہ تبدیل کرنے پر مجبور کررہے ہیں۔
گذشتہ ہفتے سعودی عرب کی ستر دینی اور ثقافتی شخصیات نے سعودی حکمرانوں سے مطالبہ کیا تھا کہ دینی امتیاز کی بنا پر گرفتار کئے جانے والے افراد کو فورا رہا کردیں
شیخ حبیل سمیت بزرگ شیعہ زعماء نے بھی عوام سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ نماز کی ادائیگی اور دینی شعائر کی برپائی اہل تشیع کا سادہ ترین حق ہے اور سعودی حکمران اسی سادہ سے حق کی بھی خلاف ورزی کررہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی وزیر داخلہ نائف بن عبدالعزیز نے ایک حکم جاری کرکے الخبر اور بعض دیگر شیعہ اکثریتی علاقوں میں 9 شیعہ مساجد کو بند کردیا اور شیعہ زعماء کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ ان مساجد کو دوبارہ نہیں کھولا جاسکتا۔ اس کے بعد شیعہ نماز جماعت پر پابندی لگائی گئی اور شیعہ باشندوں سے کہا گیا کہ وہ صرف اسی صورت میں سنی امام کی اقتداء میں نماز جماعت ادا کرسکتے ہیں کہ فقہ جعفریہ کو بھول جائیں اور سنی مکتب کے مطابق نماز ادا کریں جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ سعودی حکام اہل تشیع کو عقیدہ تبدیل کرنے پر مجبور کررہے ہیں۔