متفرقہ
چلی میں صہیونیوں نے شیعہ مرکز پر حملہ کردیا

واضح رہے کہ شیعہ مرکز اور شیعہ راہنماؤں سمیت ان تمام عیسائی اور لادین افراد کے گھروں پر بھی صہیونیوں کے اکسانے پر حملے ہوئے ہیں جو صہیونی ریاست کی پالیسیوں پر معترض یا فلسطینی مسلمانوں کے حامی ہیں۔
دریں اثناء چلی کی یہودی کمیونٹی (Chile’s Jewish community) کے سرغنے "گیبریل زالیاسنک Gabriel Zaliasnik” نے چلی کے قومی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے الزام لگایا کہ "اسلامی جمہوریہ ایران چلی میں نیونازیوں کو امداد فراہم کررہا ہے اور اس کے بقول نیونازیوں نے اس اور اس کے ساتھیوں کو قتل کی دھمکی دی ہے!”۔
دوسری بات یہ کہ "ایران چلی میں یہودی مخالف افکار کے پس پردہ سرگرم عمل ہے” اور تیسری بات یہ کہ "ایران مشرق وسطی سے یہودیوں کی جڑیں اکھاڑنے کے درپے ہے”۔
واضح رہے کہ صہیونیوں نے گذشتہ ایک صدی کے دوران جھوٹ کا سہارا لے کر پوری دنیا کو دھوکہ دیا ہے اور اس بار ان کو براعظم امریکہ کے جنوب مغربی ملک چلی میں وہابی اور یزیدی چیلے نہیں ملے تو انھوں نے اثر و رسوخ اور پیسہ استعمال کرکے چلی کی پولیس سے وہی کام لیا ہے جو مشرقی ممالک میں وہ وہابیوں اور تکفیریوں سے لے رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایران مشرق وسطی یا شاید مغربی ایشیا کا واحد ملک ہے جس میں آس پاس کے تمام ممالک سے زیادہ یہودی آباد ہیں اور وہ پوری آزادی کے ساتھ اس ملک میں زندگی بسر کررہے ہیں جبکہ قریب کے کئی ممالک کے یہودیوں کو ان ممالک سے کوچ کروایا گیا ہے۔
مذکورہ صہیونی نے قبل ازیں بھی چلی کے "سی این این” ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ایک منطم بیرونی تنظیم نے چلی کے یہودی مراکز پر حملے کئے ہیں اور بالواسطہ طور پر ایران پر ان حملوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔
قابل توجہ امر یہ ہے کہ اس شخص کے انٹرویو کے وقت تک چلی پولیس نے یہودیوں پر حملوں کے بارے میں اپنی تفتیش مکمل نہیں کی تھی اور یہ معلوم نہیں ہوسکا تھا کہ مالی اور جانی نقصان کا باعث نہ بننے والے یہ حملے (!؟) کس نے کرائے تھے چنانچہ حیرت کی بات یہ ہے کہ زالیاسنیک کو کیسے معلوم ہوا تھا کہ ان حملوں میں ایک وسیع و عریض اور منطم نیٹ ورک ملوث ہے!؟
ادھر چلین سوشل نیشنلسٹ جماعت کے راہنما "الیکسس لوپز Alexis Lopez” نے حال ہی میں خبردار کیا تھا کہ "بعض لوگ [صہیونی] چلی میں یہودیوں کے مراکز پر حملوں کا بہانہ بنا کر ایران ـ چلی تعلقات کو مخدوش کردینا چاہتے ہیں جبکہ ایران چلی میں کسی پر بھی حملوں کا منصوبہ نہیں رکھتا اور بعض لوگوں [صہیونیوں] کی طرف سے اس طرح کی سرگرمیوں کا واحد مقصد یہ ہے کہ چلین رائے عامہ کو ایران کے خلاف ہموار کیا جاسکے۔