متفرقہ

قرآن سوزی کی مذمت جاری

qoran22دنیا کے گوشہ و کنار میں امریکہ میں قرآن سوزی کی مذمت جاری ہے۔ فرانس کے مشہور صحافی اور تجزیہ نگار پی یردورتیگیہ نے آئي آر آئي بی سے گفتگو میں کہا کہ صیہونیوں کے اسلام مخالف اقدامات اپنے غیر قانونی وجود کو منوانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔ پی یر دوتیگيہ نے کہا امریکہ میں قرآن مجید کی بے  حرمتی امریکی صیہونی سازش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صیہونیت فلسطین پرقبضہ سے بڑھ کر سوچ رہی ہے اور اسلام کے خلاف وسیع تر اقدامات کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ ادھر فرانس کے ایک اور صحافی اور تجزیہ نگار ژان میشل ورنوشہ نے امریکہ میں قرآن کی بے حرمتی کو دہشتگردانہ اقدام قراردیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد دیگر تہذیبوں کو نابود کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام فوبیا پھیلانے والے اور اسلام مخالف اقدامات کرنے والے ہار چکے ہیں اور اپنی شکست کا تدارک کرنے کے لئے احمقانہ اقدامات کررہےہیں۔
سحر ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فرانس کے ایک اور صحافی ٹیری میسان نے کہا کہ امریکہ اور مغربی ممالک قرآن کی بے حرمتی کرکے اسلام کے خلاف جنگ جاری رکھنا چاہتےہیں انہوں نے کہا کہ مغرب اسلام اور اسلام پسندی سے نہیں ڈرتا بلکہ اس کو امن وصلح سے ڈر لگتاہے کیونکہ مغرب کو زندہ رہنے کے لئے جنگ کی ضرورت ہے۔ تیری میسان نے کہا کہ اسلام کے خلاف مغرب کے اقدامات نفسیاتی جنگ کا حصہ ہیں اور امریکہ میں قرآن کی بے حرمتی سے کچھ ہی دنوں قبل جرمن چانسلر انگلا مرکل نے رسول اسلام کی شان میں توہین آمیز خاکے بنانے والے کارٹو نسٹ کو انعام دیا تھا یادرہے تیری میسان نے فریب بزرگ نامی کتاب لکھ کر گیارہ ستمبر کے واقعات میں امریکہ اور صیہونی حکومت کے ملوث ہونے کا انکشاف کا ہے ۔ انہوں نے اپنی اس کتاب میں گیارہ ستمبر کے تاریک گوشوں پرروشنی ڈالی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button