مشرق وسطی

دہشتگردوں اور قاتلوں کو خلیفہ کے تعین کا حق نہیں

alzehraمصر کی الازہر یونیورسٹی کے پروفیسر اشرف فہمی موسی نے قاہرہ میں فارس نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ داعش کے توسط سےخلافت اسلامی کی تشکیل کا اعلان اور مسلمانوں کے لئے خلیفہ کاانتخاب، نہ ہی دین اسلام کے دائرے میں ہے اور نہ ہی عالم اسلام اس کو قبول کرتا ہے۔ انہوں نے اس خلافت کو قبول نہ کرنے کی وجہ یہ بتائی کہ دین اسلام کبھی اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ لوگوں کے اموال کو لوٹا جائے اور ان کی ناموس پرحملہ کیاجائے اور پھر دین اسلام کی بھی بات کی جائے۔ اس لئے اس میں شک نہیں کہ دین اسلام اس قسم کے افراد سے برائت کرتا ہے ۔ موسی نے کہا کہ داعش نے جس فرد کو مسلمانوں کے خلیفہ کے طور پر انتخاب کیا ہے اسے جارح کہنا بھی کم ہے ، یہ شخص قاتل اور دہشت گرد ہے کہ جسے کسی بھی عنوان سے خلیفہ نہيں کہا جاسکتا۔ انہوں نے کہ مسلمانوں کو اس قسم کے دہشت گردوں کے خلاف متحد ہوکر مقابلہ کرنا چاہئے اس لئے کہ یہ گروہ اسلام کے نام پر جو جارحانہ اقدامات کررہا ہے وہ اسلام کی سب سے بڑی توہین ہے کیوں کہ اسلام تشدد کا مذہب نہیں ہے۔
 

متعلقہ مضامین

Back to top button