شام میں النصرہ فرنٹ ہمارا حصہ ہے، ایمن الظواہری، سربراہ النصرہ فرنٹ کی جانب سے تردید
القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے شام اور عراق میں میں سرگرم القاعدہ سے منسلک گروپوں کی سرگرمیوں کے بارے میں نئے احکام جاری کرتے ہوئے گروپ النصرہ فرنٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ شام میں القاعدہ کے پرچم تلے رہتے ہوئے کام کرے جبکہ عراقی گروپ کو حکم دیاکہ شام کی خانہ جنگی میں مداخلت نہ کرے۔ اس امر کا اظہار ایمن الظواہری کی طرف سے جاری کردہ ایک تازہ آڈیو پیغام میں کیا گیا ہے۔ ایمن الظواہری نے کہا کہ النصرہ گروپ شام میں القاعدہ سے منسلک واحد جہادی گروپ ہے جسے حکم دیا گیا ہے کہ وہ القاعدہ کی مرکزی کمان کو رپورٹ کرے اور اب عراق میں القاعدہ گروپ کی کمانڈ میں کام نہیں کرے گا۔ ایک بیان میں مزید کہا گیا کہ القاعدہ سے منسلک گروپ آئی ایس آئی ایل کو ختم کیا جا رہا ہے جبکہ آئی ایس آئی (اسلامک اسٹیٹ آف عراق) اپنا کام جاری رکھے گا۔ واضح رہے ماہ اپریل میں ایک تنازع پیدا ہوگیا تھا اور آئی ایس آئی ایل کے لیڈر ابوبکر البغدادی نے دعویٰ کیا تھا کہ شام میں متحرک گروپ ان کے ماتحت ہے لیکن النصرہ فرنٹ کے کمانڈر نے اس دعوے کو مسترد کر دیا تھا۔
دوسری جانب النصرہ فرنٹ نے القاعدہ کے ساتھ تعلقات کی تردید کر دی ہے۔ النصرہ کے سربراہ ابو محمد جیلانی نے ویڈ یو پیغام میں کہا ہے کہ النصرہ کے بیٹوں نے القاعدہ کے چیف کمانڈر ایمن الظواہری کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے لیکن اس سلسلے میں اعلان سے پہلے ہم سے مشورہ نہیں کیا گیا۔ الجزیرہ نیوز کے مطابق محمد جیلانی نے کہا ہے کہ وہ بھی شام میں اسلامی قوانین کی پابندی چاہتے ہیں لیکن القاعدہ سے اتحاد نہیں کر سکتے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ النصرہ کی کمانڈ، مشاورتی کونسل اور جنرل منیجر سے القاعدہ کے ساتھ اتحاد کے اعلان پر مشاورت نہیں کی گئی اور یہ خبر ان تک میڈیا کے ذریعے آئی ہے۔