مشرق وسطی

شامی دہشت گردوں کو تیونسی لڑکیاں فراہم کرنے کے جرم میں تیونسی عورت کو قید کی سزا

jihad un nika womenتیونس کی ایک عدالت نے شام میں القاعدہ دہشت گردوں کی جنسی تسکین کے لئے عرب اور تیونسی لڑکیاں فراہم کرنے کے جرم میں ایک تیونسی عورت کو قید کی سزا سنا کر جیل بھیج دیا ہے۔ مہر خبر رساں ایجنسی نے تیونس کے اخبار الشروق کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ تیونس کی ایک عدالت نے شام میں القاعدہ دہشت گردوں کی جنسی تسکین کے لئے تیونسی لڑکیاں فراہم کرنے کے جرم میں ایک تیونسی عورت کو قید کی سزا سنا کر جیل بھیج دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس تیونسی عورت نے اعتراف کیا ہے کہ وہ عورتوں اور لڑکیوں کو دین کے دفاع کے بہانے سے جہاد کے لئے آمادہ کرتی تھی اور اس کام کے لئے اسے ہر لڑکی کے بدلے میں 3000 دینار دیئے جاتے تھے، البتہ عورتوں اور لڑکیوں کی عمر کے لحاظ سے اس عورت کی فیس متفاوت ہوتی تھی۔ جب تیونسی لڑکیاں جہاد النکاح کے لئے تیار ہوجاتی تھیں تو انھیں ترکی اور لیبیا کے سرحد سے شام میں بھیجا جاتا ہے۔

اس عورت کو اس سلسلے میں سعودی عرب کے سلفی ملاؤں کے جہاد النکاح کے فتوے کی پشت پناہی بھی حاصل تھی، سعودی عرب کےسلفی وہابی ملا دہشت گردوں کی جنسی تسکین کے لئے فتوؤں کے ذریعہ عرب عورتوں کی شام جانے کے لئے تشویق کرتے تھے۔ واضح رہے کہ کئی درجن تیونسی عورتیں جہاد النکاح کے شوق میں ایڈز کی بیماری میں مبتلا ہوگئی ہیں، سلفی مفتیوں کے ان فتوؤں کی عالم اسلام میں بھرپور مذمت کی گئی جس کے بعد عرب عورتوں کی شام میں رفت و آمد میں بڑے پیمانے پر کمی واقع ہوئی ہے، ذرائع کے مطابق اب اردوغان کی ترک حکومت کی حامی عورتیں اس ذمہ داری کو نبھا رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button