مشرق وسطی

بحرینی عوام کے قتل عام سے عیسوی ۲۰۱۳ سال کا آغاز ہواشیخ عیسی قاسم

esa qasim bahrainبحرین کے شیعہ رہنما نے اس اشارہ کے ساتھ کہ ۲۰۱۲ عیسوی سال کا اختتام بحرینی معترضین کے ساتھ تشدد و کچلنے اور عوام کے مطالبہ کو پوری نہ کرنے کی آل خلیفہ حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا: بحرینی عوام کے قتل عام سے عیسوی ۲۰۱۳ سال کا آغاز ہوا۔

بحرین کے شیعہ رہنما آیت الله شیخ عیسی قاسم نے اس ھفتہ شہر دراز کے مسجد امام صادق (ع) میں منعقدہ نماز جمعہ کے خطبہ میں ۲۰۱۲ عیسوی سال کے اختمام میں بحرینی عوام پر تشدد و قتل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ۲۰۱۲ عیسوی تمام ہوا اور نئے سال کا آغاز بحرین کی سیاسی مشکلات کے ساتھ شروع ہوئی ہے اور امن کے ساتھ اصلاحات کے مقصد سے عوامی تحریک شروع ہوئی اور ابھی تک اپنے اسی روش سے جاری ہے۔

انہوں نے وضاحت کی: بحرینی عوام کے امن تحریک کو حکومت کی طرف سے تشدد کے ذریعہ جواب دیا گیا ہے اور جس کی وجہ سے قوم و ملک کو سخت نقصان پہونچا ہے۔ اس ملک و عوام کی عمومی و خصوصی ملکیت و جان کا نقصان ہوا ہے، خواتین کی بے حرمتی ہوئی ہے، مساجد و حسنیہ کے تقدس کو پامال کیا گیا، خدا کی کتاب کا احترام باقی نہیں رکھا گیا اور یہ تمام جرائم کا ثبوت و دستاویز موجود ہے جو قابل عمل ہے۔

آیت الله عیسی قاسم نے وضاحت کی: عوام کی طرف سے پر امن اعتراض سن ۲۰۱۳ کے پہلے روز سے وسیع پیمانہ پر جاری رہی اور حکومت حسب سابق معترضین کو کچلنا اور اس پر تشدد شروع کر دی جس کی تصویر ابھی بھی موجود ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button