مشرق وسطی

بحرین میں شاہی کرایہ دار فورسز کی بربریت کی نئی لہر

bahren forceآزادی کی خاطر چلنے والی ایک سال سے زیادہ عرصے پر محیط تازہ تحریک کے خلاف مختلف ممالک سے خاص طور پر لائی گئی فورسز کی جانب سے گذشتہ ہفتے سے وحشت آمیز تشدد کی ایک نئی لہر شروع ہوچکی ہے تازہ ترین واقعات میں بحرین کے انیس علاقوں میں فورسز نے گھرگھر تلاشی اور جوانوں کی گرفتاریوں سمیت تشدد ٹاچرز کے نت نئے حربے اختیار کئے
حزب اختلاف کے مطابق پچاس کے قریب ایسے پے درپے واقعات ہوئے ہیں جس میں ساٹھ سے زائد افراد کو گرفتار جبکہ درجنو ں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جن میں خواتین،نوجوانوں اور بچوں سمیت مختلف عمر کے افراد ہیں
ادھر انسانی حقوق کی تنظیموں نے بحرینی آلہ خلیفہ حکومت کی جانب سے تشدد کی نئی لہر کو خطرناک قرار دیا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ بحرین میں ایک بڑا انسانی بحران جنم لے سکتا ہے
دوسری جانب بحرین حکومت نے دارالحکومت منامہ میں قائم سب سے بڑی مسجد کے خطیب اور بحرینی انتہائی اہم مذہبی سیاسی و سماجی شخصیت آیت اللہ عیسی قاسم پر نماز جمعہ کی پابندی کی بھی دھمکی دی ہے
جبکہ انسانی حقوق کے فعال فرد نبیل رجب مسلسل کئی دنوں سے گرفتار ہیں واضح رہے کہ اس سے قبل انسانی حقو ق کے فعال شخص الخواجہ کو بھی بحرینی حکومت نے گرفتار کیا ہوا ہے جبکہ متعدد بار ان کی بیٹی اور معروف سماجی و انسانی فعال کارکن زینب الخواجہ کو بھی کئی بار گرفتار کرچکی ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button