مشرق وسطی

بحرین میں مظاہرین پرتشدد، متعدد زخمی

bahrain polliceبحرین میں آل خلیفہ کے کارندوں نے مظاہرین پرحملے کرکے کئي افراد کو زخمی کردیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق آل خلیفہ کے کارندوں نے سنیچر کی رات میں منامہ میں کئے جانے والے مظاہرے پر حملے کئے جس میں کئي انقلابی مظاہرین زخمی ہوگئے ہیں۔ یہ مظاہرہ سیاسی قیدیوں سے یکجہتی کا اظہار کرنے کے مقصد سے کیا گيا تھا۔ کئي مظاہرین آل خلیفہ کےکارندوں کی فائرنگ میں زخمی ہوگئے ہیں۔ ادھر چودہ فروی الائنس نے کل بھی مظاہرے کی کال دی ہے۔ اس انقلابی تنظیم نے کل عوام سے انسانی حقوق تنظیم کے سربراہ نبیل رجب کے گھر کے سامنے مظاہرے کرنے کی اپیل کی ہے۔ اس اپیل میں ملت بحرین سے کہا گیا ہے کہ سیاس قیدیوں کی رہائي پر زور دیں۔ یاد رہے نبیل رجب کو آل خلیفہ کی مجرمانہ کاروائیوں سے پردہ اٹھانے کے جرم میں دوبارہ گرفتار کرکے قید کردیا گيا ہے۔ادھر بحرین کے ایک انقلابی رہنما عبداللہ ماحوزی نے کہا ہے کہ ملت بحرین کو اپنا احتجاج جاری رکھےگي۔ انہوں نے العالم سے انٹرویو میں کہا کہ عوام کا اپنی تحریک جاری رکھنے پرتاکید کرنا آل خلیفہ کے لئے ایک بڑا چیلنج بن گيا ہے اور آل خلیفہ کی تمام تر دھمکیوں اور تشدد آمیز کاروائیوں کے باوجود عوام پرامن طریقے سے احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری ملکوں میں حق احتجاج کی ضمانت دی گئي ہے اور حکومت ان کی حمایت کرتی ہے لیکن بحرین میں مظاہرے کرنا جرم ہے اور آل خلیفہ کے کارندے مظاہروں کو بے رحمی سے سرکوب کررہے ہیں۔ ادھر ایک صحافی عباس بوصفوان نے کہا ہےکہ عوام کی تحریک سے آل خلیفہ بوکھلا گئي ہے اور حالات اس کے قابو سے نکل گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آل خلیفہ عوام کے انقلابی عزم وارادے کے سامنے مجبور ہوتی نظر آرہی ہے۔ انہوں نے انقلابی رہنماوں کے خلاف آل خلیفہ کی عدالت کے فیصلوں کو عدالت کی ناتوانی سے تعبیر کیا اور کہا کہ عدالت کو عوام کا حامی ہونا چاہیے لیکن بحرین کی عدالت اس حد تک ناکارہ ہوچکی ہے کہ اس کی کارکردگي آل خلیفہ کی پیشانی پر کلنک کا ٹیکہ بن چکی ہے۔ قابل ذ کرہے ملت بحرین اپنے پامال شدہ حقوق کی بازیابی اور آل خلیفہ کی جاہلانہ امتیازی پالیسیوں کے حلاف احتجاج کررہی ہے۔
…..

متعلقہ مضامین

Back to top button