مشرق وسطی

بحرینی قوم امریکہ سے متنفر

bahrain crakdownامریکی وزارت خارجہ نے اعتراف کیا ہے کہ بحرین کے عوام امریکہ سے شدید نفرت کرتے ہیں۔ العالم کی ویب سائٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اعتراف کیا ہے کہ بحرینی عوام امریکہ سے شدید نفرت کرتے ہیں اور واشنگٹن کو بحرین میں موجود امریکی شہریوں کے بارے میں تشویش لاحق ہے۔ امریکی بیان میں آیا ہے کہ آل

خلیفہ کے خلاف دوبارہ مظاہرے شروع ہوچکے ہیں اور یہ مظاہرے منامہ کی بوادیہ شاہراہ پر بھی ہورہے ہیں جہاں زیادہ تر غیر ملکی رہتے ہیں۔ امریکی وزارت خارجہ نے بحرین میں مقیم امریکیوں کو ھدایات دی ہیں کہ اپنے گھروں سے نہ نکلیں۔ قابل ذکر ہے امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کی بیس بحرین میں ہے۔ ادھر بحرین میں آل خلیفہ کی شاہی حکومت کے کرائے کے غنڈوں نے شیعہ انقلابی رہنماؤں کو قتل کی دھمکیاں دی ہیں۔ ملتقی البحرین نامی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق آل خلیفہ کے زرخرید ایجنٹوں نے وزیر اعظم خلیفہ بن سلمان آل خلیفہ کی غلامی کا عھد کرتے ہوئے شیعہ انقلابی رہنماؤں کو قتل کرنے کی دھمکیاں دی ہے۔ ان کرائے کے غنڈوں نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو بھی قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔
ادھر بحرینی انسانی حقوق کمیٹی کے سربراہ یوسف ربیع نے بھی کہا ہے کہ آل خلیفہ کی حمایت یافتہ ملیشیا انقلابیوں کو بری طرح کچل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملیشیا آل خلیفہ کی مالی اور سیاسی حمایت سے بنائي گئ ہے اور اس کامقصد انقلابی دھڑوں کو کچلنا ہے۔
قابل ذکر ہے ملت بحرین اپنے پامال شدہ حقوق کی بازیابی اور حکومت کی متعصبانہ پالیسیوں کے خلاف مظاہرے کررہی ہے۔ حکومت آل خلیفہ آل سعود کی فوجی مدد سے وحشیانہ طریقے سے ملت بحرین کو کچل رہی ہے۔
ادھر بحرین میں نوکریوں سے نکالے گئے مزدوروں نے حکومت کے خلاف دھرنا دیکر اپنی ملازمتوں کے بحال کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ مزدروں نے کہا ہے کہ انہیں بحال کرکے تاوان بھی دیا جائے۔ قابل ذکرہے آل خلیفہ کی شاہی حکومت نے مظاہروں میں شرکت کے بہانے سے ہزاروں ملازموں کو برطرف کردیا ہے۔ اس طرح آل خلیفہ اکثریت کو اقتصادی لحاظ سے کمزور کرنا چاہتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button