مشرق وسطی

آل خلیفہ حکمرانون نے روزنامہ الوسط کے چیف ایڈیٹر کو برطرف کردیا

al_wasetآل خلیفہ نے عبیدلی العبیدلی کو روزنامہ الوسط کا نیا چیف ایڈیٹر مقرر کیا ہے، بحرین کے ایک تجزیہ نگار نے کہا ہے کہ العبیدلی رورنامہ نویسی کی دنیا میں ناتجربہ کار ہیں جبکہ الجمری کہنہ مشق صحافیوں میں شمار ہوتے ہیں۔
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق روزنامہ الوسط کی مشہور چیف ایڈیٹر اور مرحوم آیت اللہ کے فرزند "ڈاکٹر منصور الجمری” ـ جو 1990 کے عشرے کے اپوزیشن رہنماؤں میں سے ہیں ـ نے حالیہ انقلاب میں غیر جانبداری اور پیشہ ورانہ صحافت کا ثبوت دیتے ہوئے انقلابیوں کی سرگرمیوں کو کوریج دی چنانچہ آل خلیفہ خاندان نے تین دن تک ان کا روزنامہ "الوسط” بند کردیا اور چیف ایڈیٹر کو تبدیل کرکے اس کی اشاعت کی اجازت دے دی۔
آل خلیفہ حکومت نے ادارتی بورڈ کے ایک غیر معروف رکن کو چیف ایڈیٹر کا عہدہ سونپا ہے۔
آل خلیفہ نے دعوی کیا ہے کہ الوسط قومی امن و سلامتی کے لئے خطرہ بنا ہوا تھا۔
آل خلیفہ نے عبیدلی العبیدلی کو روزنامہ الوسط کا نیا چیف ایڈیٹر مقرر کیا ہے۔
آل خلیفہ حکومت نے ادارتی بورڈ کے سربراہ "ولید نویہض” اور قومی نیوز سروس کے سربراہ "عقیل میرزا” کو بھی برطرف کردیا ہے۔
روزنامے کے انتخابات آنے والے مہینے میں ہونگے۔
بحرین کے ایک تجزیہ نگار نے کہا ہے کہ العبیدلی رورنامہ نویسی کی دنیا میں ناتجربہ کار ہیں جبکہ الجمری کہنہ مشق صحافیوں میں شمار ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر الجمری کو 1990 کے عشرے میں ملک میں اصلاحات کے لئے تحریک چلانے کی پاداش میں ملک سے جلاوطن کیا گیا تھا اور وہ 10 سال قبل جلاوطنی کی مدت ختم ہونے پر وطن لوٹی ہیں۔
الجمری نے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے روزنامہ الوسط سے اپنے جبری استعفے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ روزنامے کے ادارتی عملے کو مسلسل دھمکیوں اور سرکاری جارحیت کا سامنا کرنا پڑا ہے اور 17 مارچ کو عام شہریوں کے بھیس میں مسلح افراد نے روزنامے کے دفتر پر حملہ کیا جس کی وجہ سے روزنامے کا کام وقتی طور پر بند ہوگیا تھا۔
یادرہے کہ بحرین کے تمام روزناموں اور ذرائع ابلاغ پر آل خلیفہ خاندان کا کنٹرول ہے اور یہ خاندان ایک طرف سے اپنے زیر سرپرستی غنڈوں کے ذریعے شیعیان بحرین کے مقدس مقامات کی توہین کرواکر ملک میں فرقہ واریت کی آگ کو ہوا دے رہا ہے اور دوسری طرف سے اہل تشیع کو فرقہ واریت کے فروغ کا ملزم ٹہراتا ہے اور روزنامہ الوسط کو بھی ایسے ہی الزامات کا سامنا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button