مشرق وسطی

کویت: انتہاپسندوں نے شیعہ مسجد پر حملہ کیا

Kuwait-masjidانتہاپسندوں نے کویت میں واقع قیروان کے علاقے میں مسجد "امامین” پر حملہ کرکے اس کے ایک حصے کو شہید کردیا ہے۔
کویت کے رکن پارلیمان نے اس فتنہ انگیز واقعے کی خبر دیتے ہوئے کہا: مسجد امامین قیروان میں بسنے والے شیعہ باشندوں سے تعلق رکھتی ہے اور اس پر حملہ ایسے حال میں ہوا ہے کہ ان ہی دنوں اس کا افتتاح ہونا تھا؛ اس سے قبل بھی کئی مرتبہ انتہاپسندوں نے اس مسجد پر حملہ کیا ہے اور  اس کی سیکورٹی پر مأمور افراد کو بھی کئی مرتبہ دھمکیاں دی گئی تھیں۔
کویتی پارلیمان کے رکن نے مزید بتایا کہ قانون کے مطابق کویت میں جس علاقے میں بھی مسجد کی ضرورت ہو وہاں مسجد بلا روک ٹوک تعمیر کی جاسکتی ہے اور ہم نے جس اقدام کا مشاہدہ کیا ہے اس کا مقصد فتنہ انگیزی اور تفرقہ اندازی کے بغیر کچھ بھی نہیں ہوسکتا۔
مسجد امامین کے متولی "ابراہیم ببلاغ” نے مسجد پر مشکوک حملے کے بعد علاقے کے متعلقہ اداروں سے شکایت کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بعض کویتی شہریوں کے خیال میں مسجد امامین پر حملہ کویت کے انتہاپسند وہابی رکن پارلیمان محمد ہائف جیسے افراد کی تحریک پر عمل میں آیا ہے۔ محمد ہائف کی وجہ شہرت شیعہ دشمنی ہے اور اس نے اس سے قبل کئی مرتبہ حکومت کے بعض اداروں سے کہا تھا کہ مسجد کی جگہ تبدیل کروائیں۔
دریں اثناء "دار” نامی کویتی روزنامے نے لکھا ہے کہ انتہاپسند مسجد کو مکمل طور پر شہید کرنے کی نیت سے آئے تھے اور انھوں نے اس مسجد کو شدید نقصان پہنچایا جبکہ اس سے قبل بھی نامعلوم افراد نے اس مسجد کے شیشے توڑے تھے اور کئی بار اس کی تعمیر کے لئے ضروری سازوسامان تباہ کردیا گیا تھا؛ انھوں نے کئی بار مسجد کی سیکورٹی پر مأمور افراد کو دھمکیاں دی تھین اور آخری بار انھوں نے کل رات مسجد پر حملہ کیا اور جب چوکیدار کی نظریں ان پر پڑیں تو فرار ہوگئے۔
روزنامے نے لکھا ہے کہ کویتی پارلیمان کے سلفی رکن نے اس مسجد کی تعمیر روکنے کے لئے متعدد اقدمات کئے تھے۔
روزنامے نے لکھا ہے کہ انتہاپسندانہ اقدامات کا یہ واقعہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی فرقہ وارایت کو ہوا دینے کے سلسلے میں متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں۔
مآخذ: ابنا

متعلقہ مضامین

Back to top button