عراق

عراق ميں دہشتگردي، سعودي فتنہ

iraq fitnaعراقي کے سيکورٹي ذرائع نے بتايا ہے کہ سعودي انيٹيلي جینس کے ادارے نے عراق ميں مجرمانہ اور دہشتگردانہ حملے کرنے والے گروہوں کي مدد کے لئے کنٹرول روم قائم کرديا ہے-
رپورٹ ميں بتايا گيا ہے کہ سعودي انٹيلي جينس مسلسل دہشتگرد گروہوں کو اسلحہ اور افرادي قوت فراہم کر رہي ہے اور بعض سعودي شہزادے بذات خود ساري کاروائيوں کي نگراني کر رہے ہيں-
اس رپورٹ کے مطابق سعودي حکومت نے عراق ميں تخريبي کاروائيوں ميں مصروف دہشتگردوں کو سعودي عرب ميں پناہ دينے اور عراق ميں حکومت کے خاتمے کي صورت ميں اہم عہدے دينے کي بھي پيشکش کي ہے-
يہ ايسي حالت ميں ہے کہ عراق کے دارالحکومت بغداد کے نواحي علاقوں ميں پير کي شام کو ہونے والے دھماکوں ميں تقريبا ستر افراد ہلاک اور زخمي ہوگئے ہيں-
بغداد کي ايک امامبارگاہ ميں ہونے والے دھماکے ميں سب سے زيادہ افراد مارے گئے ہيں –
قرائن و شواہد سے اس بات کي نشاندھي ہوتي ہے کہ شام، عراق اور لبنان سميت خطے ميں جاري بدامني اور دہشتگردي کے واقعات ميں سعودي حکومت کا ہاتھ ملوث ہے-
حاليہ برسوں کے دوران آل سعود نے عراق، لبنان اور شام ميں امن و مان کو تباہ کرنے کے لئے اربوں ڈالر خرچ کئے ہيں –
ان تمام باتوں کے باوجود عراقي حکام، سعودي عرب کي پاليسي سے مرعوب نہيں ہوئے ہيں اور عراقي فوج پورے عزم کے ساتھ سعودي عرب کے حمايت يافتہ دہشتگردوں پر کاري ضربيں لگا رہي ہے-
مغربي عراق ميں دہشتگردوں کے ‍خلاف جاري فوجي آپريشن ميں مقامي سني قبائيل کے بھرپور تعاون سے حکومت عراق اور فوج کے موقف کي تقويت حاصل ہوئي ہے-
عراق مغربي صوبے الانبار ميں آپريشن کونسل کے رکن حميد الہائيس نے کہا ہے کہ فوج اور قبائلي لشکر نے دہشتگردوں پر کاري ضربيں لگائي ہيں-
انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردوں کي بيخ کني تک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہيں –
انہوں نے عراقي عوام سے پوري طرح ہوشيار رہنے کي اپيل کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو بچانے اور دہشتگردي کے خاتمے کے لئے قومي اتحاد ويک جہتي کي ضرورت ہے –

متعلقہ مضامین

Back to top button