عراق

عراق میں دہشت گردانہ کاروائیوں میں آل سعود ملوث

alsaud3رپورٹ کے مطابق آل سعود کے خلاف صوبہ القطیف میں سرگرم عمل سیاسی اتحاد "آزادی اور عدالت” کے ایک راہنما نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں ہونے والی تمام تر دہشت گردانہ کاروائیوں میں آل سعود ملوث ہیں اور انھوں نے ان ایام میں اربعین حسینی کے لئے کربلا کی طرف جانے والے کروڑوں زائرین کی پائے پیادہ عزیمت کے موقع سے ناجائز فائدہ اٹھاکر زیادہ سے زیادہ زائرین کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
سعودی سیاستدان ـ جو سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اپنے نام کی عدم اشاعت کی شرط پر العالم سے بات چیت کررہے تھے ـ نے کہا: سعودی حکام نہ صرف عراق میں مسلمانوں کے قتل عام کا اصل سبب ہیں بلکہ وہ تمام مسلم ممالک میں مسلمانوں کا قتل عام کررہے ہیں لہذا پوری دنیا کے مسلمانوں کو تکفیری وہابیت کے سامنے متحد ہوکر سینہ سپر ہونا چاہئے۔
انھوں نے کہا: تکفیری تفکرات کے پیروکار دہشت گرد تنظیمیں پوری اسلامی اور عرب دنیا میں نابودی، فساد، تباہی اور بےگناہ افراد کے قتل کا سبب بنی ہوئی پیں اور یہ ہر انسان کا انسانی فریضہ ہے کہ اس تفکر کا مقابلہ کریں۔
واضح رہے کہ وہابی دہشت گردوں نے گذشتہ منگل کے دن القطیف سے آئے ہوئے شیعہ زائرین کو سامرا میں دہشت گردانہ کاروائی کا نشانہ بنایا اور اس حملے میں ایک سالہ بچہ شہید اور اس کی ماں زخمی ہوئی۔ شہید بچے کا نام "تقی ماجد الجشی” بتایا گیا ہے۔ فائرنگ کے اس واقعے میں بس میں بیٹھے متعدد دوسرے افراد بھی زخمی ہوئے۔
ننھا تقی الجشی اپنے والدین کے ہمراہ "قافلہ ایمان” میں عتبات عالیات کی زیارات اور اربعین کی عزاداری میں شرکت کے لئے عراق آیا ہوا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button