طارق ہاشمی کی موت کی سزا ناقابل تغییر
عراقی کی پارلیمنٹ کے رکن کمال سعدی نے کہا ہے کہ مفرور نائب صدر طارق ہاشمی کی موت کی سزا ناقابل تغییر ہے۔ انہوں نےکہا کہ طارق ہاشمی کو موت کی سزا دی گئي ہے اور اسے کوئي بھی تبدیل نہیں کرسکتا۔
کمال سعدی نے کہاکہ طارق ہاشمی کو دہشتگردی میں ملوث ہونے کی وجہ سے موت کی سزا دی گئي ہے اور کسی گروہ نے ان کے مقدمے میں مداخلت نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طارق ہاشمی کو واضح اور ناقابل انکار ثبوتوں کی بنا پر موت کی سزا دی گئي ہے ۔ یاد رہے عراق کی عدالت نے اس ملک کے نائب صدر طارق ہاشمی کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کی بنا پر انہیں موت کی سزا سنائي ہے۔ طارق ہاشمی اس وقت ترکی میں پناہ گزیں ہیں اور ترکی نے انہیں سیاسی پناہ دے رکھی ہے اور انہیں عراقی حکومت کے حوالے کرنے سے انکار کررہی ہے۔ ادھر عراق کے وزیر اعظم نوری المالکی نے ترکی کا دورہ کرنے کی ترک وزیر اعظم کی دعوت کو ٹھکرادیا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق عراقی وزیر اعظم نوری المالکی نے کہا کہ وہ ترک وزیر اعظم کی دعوت قبول نہیں کرسکتے کیونکہ انہیں روس اور جمہوریہ چک کے دورے کرنے ہیں۔ ترک حکومت کی جانب سے طارق ہاشمی کو بغداد کے حوالے نہ کرنے کی وجہ سے ترکی اور عراق کے تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں۔