عراق

عراق:دہشت گردی کی لہر،۵۶ شیعہ افراد شہید

iraq shia killedعراق کے مختلف علاقوں میں جاری تازہ دہشت گردی کی لہر میں اب تک ۵۶ شیعیان حیدر کرار (ع) شہید ہو چکے ہیں جبکہ ۱۸۵ شیعہ افراد زخمی ہو گئے ہیں۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق عراقی سرکاری زرائع نے بتایا ہے کہ عراقی دارالحکومت بغداد میں متعدد بم دھماکوں کے نتیجہ میں ۶۳ افراد کی جانیں خطرے مین تھیں تاہم جن میں سے ۵۶ شیعہ افراد شہید ہو چکے ہیں جبکہ ۱۸۵ شیعیان حیدر کرار (ع) شدید زخمی ہیں۔
عراقی وزارت داخلہ نے زرائع کو بتایا کہ عراق کے جنوبی علاقوں العامل،کرادہ اور ہلاوی مین ۱۴ بم دھماکے ہوئے ہیں جن مین شیعہ آبادیوں اور شیعہ علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ اطلاعات کے مطابق چند ایک مقامات پر اہل تسنن علاقوں کو بھی ٹارگٹ بنانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
جنوب مغربی علاقے العامل میں ہونے والے دو بم دھماکوں میں ۷ شیعہ شہید جبکہ ۲۱ زخمی ہو ئے ہیں ،جبکہ دوسرا ایک دھماکہ جو کہ ایک کار میں ہوا شیعہ آبادی کو نشانہ بنایا گیا ،اس دھماکے کے نتیجہ میں ۳ شیعہ شہید اور ۶ شیعہ زخمی ہوئے۔
پولیس کاکہنا ہے کہ زیادہ تر بم حملے شیعہ مرکزی ہلاویہ کے شیعہ آبادی والے علاقوں شاب اور شولیٰ میں ہوئے جہاں ۴۹ شیعیان حیدر کرار (ع) شہید ہوئے جبکہ سیکڑوں زخمی ہو گئے ،دھماکے سڑک کے کناروں اور کاروں میں نصب کئے گئے تھے۔
عراق میں متعدد دھماکوں کے نتیجہ مین درجنوں شیعیان حیدر کرار (ع) کی شہادتوں کے بعد حکومت شدید مشکلات سے دوچار ہو گئی ہے تاہم ابھی تک اس بات کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا کہ دھماکوں کے پیچھے کون ہے لیکن یہ بات واضح ہے کہ دھماکوں میں ناصبی دہشت گرد گروہ القاعدہ کی کاروائیاں ہیں تا کہ عراق مین شیعہ سنی فساد کر کے عراق کو عدم استحکام کا شکار کیا جائے۔
سیکورٹی فورسز کے ترجمان میجر جنرل قاسم عطاکاکہناہے کہ دھماکے سیکورٹی فورسز پر نہیں کئے گئے بلکہ دھماکوں کا نشانہ بچے،عام افراد اور اسکول سمیت دیگر عوامی عمارتیں تھیں جن میں متعدد شیعہ افراد شہید ہو ئے ہیں اور سیکڑوں زخمی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button