![](media/k2/itemss/srcc/d01e9dae46685aaf24f26e9548d99148.jpg)
![ayyatullah_sistani](images/stories/2010/06/ayyatullah_sistani.jpg)
امریکہ کے سابق وزیر جنگ رمسفلڈ کے دفتر نے اس دعوے کو بے بنیاد قراردیا ہےکہ امریکہ نے آيت اللہ سیستانی کو دوسوملین ڈالر دئے تھے۔ آیت اللہ سیستانی عراق کے بزرگ مرجع تقلید ہیں۔ امریکہ کے سابق وزیرجنگ ڈونالڈ رمسفلڈ کے دفتر کے کارکنوں نے کویت کے اخبار الرائی العام کو بتایا ہے
کہ رمسفلڈ کی یادوں میں آیت اللہ سیستانی کو دوسوملین ڈالردینے کےبارےمیں جو بیان ہے وہ سراسر بے بنیاد ہے۔ انٹرنیٹ نیوز سائٹوں نے رمسفلڈ کی یادوں نامی کتاب کے حوالے سے الزام لگایاتھا کہ رمسفلڈ نے کویت میں آيت اللہ سیستانی کے نمایندے جواد المھری کی وساطت سے نجف میں آیت اللہ سیستانی سے ملاقات کی تھی اور انہیں جنگ شروع ہونے سے قبل جارج بش کی طرف سے دوسوملین ڈالر دئے تھے۔ کویت میں آیت اللہ سیستانی کے نمایندے آیت اللہ محمد باقر الموسوی المھری نے کہا ہےکہ کویت میں اس نام کا کوئي شخص نہیں ہے اور یہ گستاخانہ دعوی اس قدر بےبنیاد ہے کہ خود رمسفلڈ کے دفتر نے اسکی فورا تردید کی ہے۔ یاد رہے امریکی ذرایع ابلاغ نے اعتراف کیا ہےکہ آیت اللہ سیستانی نے آج تک کسی امریکی عھدیدار سے ملاقات نہیں کی ہے۔