عراق

عالمی جشن مہدویت: کویتی رکن پارلیمان: زائرین کربلا کا جوش و جذبہ باعث حیرت تھاا

kuwiatکویت کے شیعہ رکن پارلیمان نے عید میلاد امام زمانہ مہدی موعود عَجَّلَ اللہُ تعالی فَرَجَہُ الشَّریف کے موقع پر کربلائے معلی میں شیعیان اہل بیت (ع) کے عظیم اجتماع کے سلسلے میں حیرت کا اظہار کیا۔
 کویت کے شیعہ رکن پارلیمان "فیصل الدویسان” نے جشن میلاد حضرت امام زمانہ مہدی موعود عَجَّلَ اللہُ تعالی فَرَجَہُ الشَّریف کی غرض سے کربلائے معلی میں اجتماع کرنے والے ساٹھ لاکھ زائرین امام حسین علیہ السلام کے عزم راسخ کے سلسلے میں اظہار حیرت کرتے ہوئے کہا کہ کربلائے معلی پر میزائل حملے ہونے کے بعد نواسۂ رسول (ص) امام حسین علیہ السلام کے زائرین خوفزدہ ہونے کی بجائے زیادہ پر عزم نظر آئے اور ان کے جوش و خروش میں دوچند اضافہ ہوا۔
فیصل الدویسان ـ جو خود بھی اس موقع پر کربلائے معلی میں موجود تھے ـ نے کویتی روزنامے "الوطن” سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: میں نے اہل بیت علیہم السلام کے حبداروں کے چہرے دیکھے جو جرمنی، فرانس، سینگال، اور دیگرممالک اور عراق کے مختلف شہروں سے کربلائے معلی مشرف ہوئے تھے اور جب دھماکے ہوئے تو ان کا جوش و خروش ٹھنڈا  پڑجانے کی بجائے زیادہ پرجوش و خروش نظر آئے۔
قابل ذکر ہے کہ نصف شعبان کے لئے کربلائے معلی میں تقریباً ساٹھ لاکھ زائرین اکٹھے ہوگئے تھے اور ان کا یہ اجتماع ہمسایہ عرب ملک سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کو ایک آنکھ بھی نہ بھایا چنانچہ انھوں نے دہشت گرد روانہ کرکے میزائل حملی کرائے جن میں تقریباً 40 زائرین کو شہید ہوگئےا؛ مگر اجتماع جاری رہا:
کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ "کاروان گذرتے ہیں اور راستے میں آنے والے دیہاتوں میں بعض وفادار موجودات شور و غل کرتے ہیں مگر کوئی کارواں ان صداؤں کی وجہ سے رکتا نہیں ہے۔”
اسی اثناء میں صوبہ کربلا کے گورنر جنرل "آمال الدين الہر” نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سال دہشت گردوں کی دھمکیوں اور متعدد خطرات اور مشکلات کے باوجود ساٹھ لاکھ زائرین نے نصف شعبان کا جشن کربلائے معلی میں منایا جن میں 60 ہزار بیرونی زائرین بھی شامل تھے۔
انھوں نے کہا کہ شہر میں دو دھماکوں کے باوجود سیکورٹی انتظامات قابل قبول اور کامیاب رہے جبکہ شہر کی صفائی اور کھانے پینے اور علاج و معالجے کے انتظامات بھی بہترین تھے۔
یاد رہے کہ اندرون عراق اور بیرونی ممالک سے آئے ہوئے عاشقان اہل بیت علیہم السلام نے شب قدر کے بعد سال کی افضل ترین شب "پندرہ شعبان کی رات” حضرت امام حسین اور حضرت عباس علمدار علیہما السلام کی بارگاہ کے سائے میں گذاری۔
واضح رہے کہ اکثر عراقی زائرین اپنے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں سے پیدل چل کر کربلائے جشن امام زمانہ عَجَّلَ اللہُ تعالی فَرَجَہُ الشَّریف منانے آئے تھے۔ معلی میں
.

متعلقہ مضامین

Back to top button