ایران

تہران میں "مسلمان یونیورسٹی پروفیسرز اور اسلامی بیداری” کانفرنس کا آغاز

tehran conferanceاسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں "مسلمان یونیورسٹی پروفیسرز اور اسلامی بیداری” کانفرنس کے دو روزہ اجلاس کا آج صبح سے آغاز ہوا۔اس کانفرنس میں اسلامی یونیورسٹیوں کے 600 سے زائد پروفیسرز شامل ہیں۔

کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں خطاب کرتے ہوئے اسلامی بیداری کے بین الاقوامی سیکریٹریٹ کے سیکرٹری جنرل، جناب علی اکبر ولایتی نے کہا کہ اسلامی بیداری اپنے راستے کے آخری مرحلے میں نہیں بلکہ وہ ابتدائی مراحل میں ہے اور اسکی کامیابیوں کو مکمل کرنے کےلئے بے حد کوشش کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہ آج اسلامی بیداری کے آغازکے تین سال مکمل ہورہے ہیں مزید کہا کہ یہ تحریک اب ایسے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے کہ اسے اسلامی تہذیب کی تکمیل کےلئے نیا مرحلہ قرار دیا جا سکتا ہے۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر ولایتی نے اسلامی حکومت کے نمونوں کے حصول کو اسلامی امہ کےلئے اہم ضرورت قراردیتے ہوئے کہا کہ مسلم امہ کو ایسی اسلامی حکومت کی ضرورت ہے کہ عالمی امن وانصاف اور ترقی پر عمل پیرا ہو۔انہوں نے اسلامی حکومت کے نمونوں سے مقابلے کےلئے عالمی سامراج کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامو فوبیا اور آزادی اظہار کے بہانے مسلمانوں کی مقدسات کی شان میں گستاخی ، انہی سازشوں کی کڑیاں ہیں۔

جناب علی اکبر ولایتی نے اپنے خطاب میں غزہ میں حماس کی حالیہ کامیابی کا ذکر کرتے ہوئےکہا کہ اسلامی مزاحمت نے صہیونی حکومت کی کمزوری کو ثابت کردیا اور صہیونی حکومت کو جنگ بندی پر مجبور کردیا اور یہ صہیونی حکومت کی کمزوری اور پسپائی کی علامت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button